پی ایم ایس افسران کا پاکستان ایڈمنسٹریٹو آفیسرز کیخلاف خاموش احتجاج کا فیصلہ
لاہور(جاوید اقبال ) پرو نشل سروس( پی ایم ایس)سے تعلق رکھنے والے افسروں نے ایک مرتبہ پھر فیڈرل سروس سے تعلق رکھنے والے افسروں کےخلاف بغاوت کر دی ہے اور پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن پنجاب نے ان افسروں کےخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے یہ فیصلہ جمعہ کے روز لاہور میں منعقد پی ایم ایس کے اجلا س میں کیا گیا پنجاب بھر سے کثیر تعداد میں افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میںDMG/PAS کے پی ایم ایس کے افسروں سے غیرمساوی رویے پر انتہائی تشو یش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا پورے صوبے میں وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر پروموشن بورڈ منعقد کیے گئے لیکن گریڈ8 1ور 19 کی سیکڑوں آسامیاں خالی ہونے کے باوجود پی ایم ایس افسرا ن کی ترقیاں نہیں کی جا رہیں۔ یہ رویہ نہ صرف غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی بھی ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ مزید براں پی ایم ایس کے پروموشن کورسز کے بارے میں چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی پی ایم ایس کو دی گئی یقین دہانیوں کے باوجود DMG/PAS افسران اس پر عملدرامد کرنے پر آمادہ نہیں ،اس حوالے سے ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا پی ایم ایس ایسوسی ایشن نے پچھلے ایک سال کے دوران بارہا چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو زبانی اور تحریری طور پر پروموشن ٹریننگ کے بار ے میں باور کر و ا یا کہ اگلے سالوں میں آسامیاں ہوں گی مگر افسران لمبی نوکری کے باوجود محض اسلئے ترقی حاصل نہیں کر سکیں گے کہ انہوں نے ٹریننگ نہیں کی۔ اسلئے فوارا" ٹریننگز کروا ئی جا ئیں مگر ار با ب اختیار ٹس سے مس نہ ہوئے۔ نتیجتاََ آج گریڈ 20 کی بے شمار آسامیاں موجود ہونے کے باوجود پی ایم ایس افسران ترقی سے محروم ہیں۔ ان حالات میں اجلا س میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب بھر کے پی ایم ایس افسران DMG/PAS کے رویے کےخلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنے تمام فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے پر امن خاموش احتجاج شروع کریں گے۔ مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کے دیگر راستے اپنانے کیلئے دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائےگا۔دوسری طرف ذرائع نے کہا ہے کہ دونوں گروپوں میں اختلافات تو پچھلے کئی سالوں سے چل رہے ہیں ، سابق ڈی ایم جی گروپ پی ایم ایس کو قبول نہیں کرتا اور پی ایم ایس خود کو ان کا کمی سمجھتی ہے گروپوں میں باقاعدہ لڑائی کا آغاز چند سال قبل اس و قت ہواجب پی ایم ایس ایسوسی ایشن کے صدر راے منظور تھے، یہاں تک کہ اس وقت کے صدر تمام افسروں کو جنہوں نے قانون پر عملدرآمد کروانا ہوتا ہے سڑ کو ں پر لے آئے اور آخرکار اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے سخت ایکشن لیا اور رائے منظور پی ایم ایس کی جنگ لڑتے لڑتے اپنے کئی افسروں سمیت جیلوں میں گئے بعد ازا ں حالات نارمل ہوئے تو اس لڑائی کا سلسلہ بند ہو گیا مگر ایک مرتبہ پھر پی ایم ایس سابق ڈی ایم جی گروپ سے تعلق رکھنے والے افسروں کے سامنے آ گئی ہے اب پی ایم ایس کا یہ احتجاج کیا رنگ لاتا ہے اس کا نتیجہ آئندہ چند روز میں سامنے آ جائےگا۔
پی ایم ایس