اوورسیز کیلئے خصوصی مراعات، ٹیکس چھوٹ اور گولڈن کارڈ سمیت پُرکشش سہولیات دی جائیں گی: اسحاق ڈار

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اوورسیز کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کرتے ہوئے ٹیکس چھوٹ اور گولڈن کارڈ سمیت پُرکشش سہولیات دینے کا اعلان کیا ہے۔کہتے ہیں بجٹ کے بعد تجاویز کو ڈیل کرنے کیلئے کمیٹی بنائی جا رہی ہے، ایف بی آر بجٹ معاملات پر 2 کمیٹیاں بنائیں گے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ بجٹ میں تمام اہداف حقیقت پسندانہ رکھے ہیں۔ قرض اور سود کیلئے اگلے بجٹ میں زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ اللہ پاک کرے کہ ہم قرضوں اور سود کی ادائیگیوں میں کمی کر سکیں۔ اگلے مالی سال کا بجٹ روایت سے ہٹ کر بنایا گیا ہے۔ ترقیاتی بجٹ کیلئے تاریخی رقم رکھی، صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے مختص کیا ہے۔ بجٹ کے بعد تجاویز کو ڈیل کرنے کیلئے کمیٹی بنائی جا رہی ہے، ایف بی آر بجٹ معاملات پر 2 کمیٹیاں بنائیں گے۔ ایک بزنس دوسری ٹیکنیکل کمیٹی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی قوت کے ساتھ اقتصادی قوت بھی بن جائے تو انتہائی آئیڈیل ہو گا، آئی ٹی سیکٹر میں بے انتہا پوٹینشل ہے، آئی ٹی کے سپیشل زون کے قیام پر جلد کام کریں گے۔ اگلے بجٹ میں زراعت کو بھی فوکس کیا ہے، زرعی ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کرنے کیلئے 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ہمسایہ ممالک میں زرعی پیداوار بہت زیادہ ہے۔ ہمارے ہاں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے ریسرچ نہ ہونے کے برابر ہے۔ رواں بجٹ میں زرعی بیجوں کیلئے ڈیوٹی، ٹیکس سے چھوٹ دی ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد زرعی انقلاب لانا ہے، اس شعبے میں صلاحیت بھی ہے۔ یوریا پلاننگ کی ہے کوشش ہے کہ مقامی سطح پر یوریا پیدا ہو اور درآمدی زرمبادلہ بچے۔ خدانخواستہ یوریا درآمد کرنے کی ضرورت پڑی تو 6 ارب روپے سبسڈی رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کے بعد پوسٹ بجٹ بریفنگ ہوتی ہے، مقصد ہوتا ہے کہ کہیں وضاحت درکار ہو تو معاملہ واضح ہو جائے۔ بجٹ کو حتمی شکل دینے سے پہلے کاروباری طبقے کے تحفظات دور کریں گے جس کیلئے 2 کمیٹیاں بنا رہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر آج منظوری لے لیں، پیر تک قائم ہو جائیں گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے کل اخراجات 14 ہزار 400 ارب روپے ہیں، پنشن کیلئے 761 ارب رکھے ہیں، نجی شعبہ ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ آئی ٹی اور سائنس کیلئے 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اگلے سال مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہے گی، ساڑھے 3 فیصد جی ڈی پی کا ہدف بآسانی حاصل ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کی جی ڈی پی ساڑھے 3 فیصد رہے گی۔ فچ، بلوم برگ 4 فیصد رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بجٹ میں مراعات دی ہیں، جائیداد کی خریداری پر 2 فیصد ٹیکس ختم کر دیا اور گولڈن کارڈ کی سہولت دی۔ سالانہ 50 ہزار ڈالر بھیجنے والے اوورسیز کیلئے ڈائمنڈ کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔