وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ24-2023 پیش کر دیا 

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ24-2023 پیش کر دیا 
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ24-2023 پیش کر دیا 

  

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صوبے کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا 24-2023 کابجٹ پیش کر دیاہے ۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا جارہاہے ، اب تک سندھ کے 14 بجٹ بنانے کی ٹیم کا حصہ رہاہوں ،بارش ، سیلاب اور کورونا کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا رہا ،ہم نے بڑی کامیابی سے کورونا اور سیلاب کے بعد مسائل پر قابو پا لیا ہے ،ترقیاتی بجٹ کیلئے 410 ارب ، ترقیاتی بجٹ 78 ارب کا اضافہ کیا گیاہے ،وفاقی پی ایس ڈی پی میں سندھ کیلئے.5 12ارب روپے سے زائد کا تخمینہ ہے ،غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کا تخمینہ 266 ارب روپے سے زائد لگایا گیاہے ،امن و امان کیلئے 160 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔
محکمہ بلدیات کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 60 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں ، محکمہ تعلیم کیلئے مجموعی طور پر 353 ارب ،نئی اور جاری ترقیاتی سکیموں کیلئے 380 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے ۔7193 نئی سکیمز کیلئے 88 ارب روپے مختص ،3311 جاری سکیمز کیلئے 291 ارب روپے ،میگاپروجیکٹس کیلئے 12 ارب 52 کروڑ ،ضلعی ترقیاتی بجٹ کیلئے 30 ارب روپے ،غیر ملکی امداد کے منصوبوں کیلئے 100 ارب روپے سے زائد مختص کیئے گئے ہیں ۔مالی سال 2023-24 کیلئے ترقیاتی اخراجات کا نظر ثانی تخمینہ 406.322 ارب روپے ہے ۔صوبائی اے ڈی پی 2022-23 کے بجٹ میں 4158 منصوبے شامل ہیں ،جاری منصوبوں کیلئے 253.146 ارب روپے رکھے گئے ہیں ،صوبائی اے ڈی پی کیلئے 380.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔
رواں سال سیلاب کے باعث 100 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا ہے ،سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 87 ارب روپے سیلاب کی بحالی کیلئے دیئے گئے ،ورلڈ بینک کے مطابق 4.4 ملین ایکڑ زرعی زمین تباہ ہو گئی ،صوبے کا ساٹھ فیصد سڑکوں کا نیٹ ورک شدید متاثر ہوا،2.36 ملین مکانات تباہ، 12.36 ملین لوگ بے گھر ہوئے ،صوبائی اے ڈی پی کیلئے 226 ارب ، ضلعی اے ڈی پی کیلئے 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔بارش اور سیلاب متاثرین کیلئے 160 رب روپے مختص کیے گئے ہیں ،سیلاب کے باعث مشکلات کے باوجود اچھا بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ 
صحت کیلئے 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں، وفاق کی یقین دہانی پر 125.184 ارب روپے کا سرپلس برقرار رکھاہے ،سال 23-2022 کے 199.445 ارب روپے بجٹ تخمینوں سے 8 فیصد زیادہ ہے ،اضافے کی وجہ بارشوں ، سیلاب میں بحالی سرگرمیوں پر بڑھتے اخراجات ہیں ،رواں مالی سال وفاقی امداد میں 12.5 ارب روپے کا ضافہ ہواہے ،آمدنی ، سروس ٹیکس کے علاوہ دیگر ٹیکس میں اضافے کیلئے نظر ثانی کی ہے ،آمدنی میں نظر ثانی شدہ 385.537 اور 387.36 ارب کا ٹیکس مہنگائی کا باعث بنا، نان ٹیکس ریونیو کا نظر ثانی تخمینہ 23.29 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے ،31فیصد اضافے کے بعد صوبائی بجٹ 22.581 ارب مختص کیا گیاہے ،اگلے سال2023-24 کی ٹیکس فری آمدنی کیلئے 32 ارب تجویز کیے گئے ہیں ۔
شعبہ تعلیم میں 312.245ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ،گزشتہ سال کے بجٹ سے 7فیصد اضافی بجٹ مختص کیا گیاہے ،نئے بھرتی اساتذہ کو گریڈ 9 سے 14 میں اپ گریڈ کیا جائے گا، 150 سکینڈری سکول کو ہائی سکینڈری سکولوں میں اپ گریڈ کیاجا ئے گا، 846.709 بلین لاگت سے 892 نئی ملازمتوں کی منظوری دی جائے گی ۔سندھ بھر کے کالجز کیلئے 26.78 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ،آئندہ مالی سال کیلئے 23 نئے کالجز قائم کیئے جائیں گے ،آئندہ مالی سال کیلئے سرکاری جامعات کی گرانٹ 17.4 سے 25.2 ارب روپے کر دی ہے ۔
وظیفوں کی مد میں 800 ملین ، خصوصی بچوں کیلئے 140 ملین مختص کر دیئے گئے ہیں ،13.4 ارب روپے محکمہ ٹرانسپورٹ کیلئے مختص کیے گئے ہیں ،سندھ حکومت سستی ، محفوظ ، جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے ، 500 ہائبرڈ بسوں کی خریداری کیلئے 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، آئندہ مالی سال میں سندھ میں جدید بس اڈوں کا قیام عمل میں لائے گی ،پیپلز بس سروس کا آغاز سندھ حکومت کی بڑی کامیابی ہے ، محکمہ حقوق و نسواں کیلئے 705 ملین روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں ،جیلوں میں قید خواتین بچوں کیلئے سپورٹ فنڈ میں 64 ارب روپے رکھے گئے ہیں ،مخصوصی افراد کیلئے آئندہ مالی سال میں 6.1 ارب روپے خرچ ہوں گے ،خصوصی افراد پر کام کرنے والے ادارے کیلئے 250 ملین رکھے گئے ہیں ۔

ایس آئی یو ٹی کراچی کیلئے 15.316 بلین روپے کی گرانٹ مختص کی گئی ہے ،غریب مریضوں کے علاج کیلئے 1.023 ارب روبوٹ سرجیکل سسٹم خریداجائے گا ،کڈنی سینٹر کراچی کو گرانٹ ان ایڈ کی مد میں 200 ملین دیئے جائیں گے ، انڈس ہسپتال کراچی کی گرانٹ 2.5 ارب روپے سے 4 ارب کر دی گئی ہے ۔جناح ہسپتال کیلئے 4258 آسامیوں کے ساتھ وسائل 11.217 ارب کر دیئے ،سندھ جامعات میں ہاﺅس جاب، پوسٹ گریجویٹ ، وظیفہ اور نشستوں میں اضافہ کر دیا گیاہے ،قومی ادارہ اطفال کیلئے 1235 اور 1758 ارب روپے رکھے تھے ،5 طبی جامعاتی کے پوسٹ گریجویٹ طلبہ ، ہاﺅس جاب افسران کے وظائف شامل ہیں ۔
 مالی سال 24-2023میں 3.073 ارب روپے اضافہ کیا گیاہے ،مویشی و ماہی گیروں کیلئے آئندہ سال میں 10.987 ارب روپے رکھے گئے ہیں ،لائیو ساک بریڈنگ سروس اتھارٹی کیلئے 150 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ،محکمہ جنگلات کے غیر ترقیاتی اخراجات کی میں 2.87 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ۔محکمہ مذہبی ہم آہنگی کیلئے 1.52 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، اقلیتی برداری کی عباتگاہوں ، عمارات کیلئے 250 ملین روپے رکھے گئے ہیں ،امن و امان کیلئے 143.568 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ،جیل محکمہ خانہ جات کے عملے میں اضافے کیلئے 463.414 ملین روپے مختص کر دیئے گئے ہیں 

سندھ پولیس بہتری، ملٹری گریڈ ہتھیاروں کی خریداری کیلئے 2.796 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،انسداد دہشتگردی کیلئے 868.984 ملین روپے رکھے گئے ہیں ،پولیس کی خوراک اخراجات کی مد میں 360 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ،سندھ حکومت نے محکمہ آبپاشی کیلئے 25.703 ارب روپے رکھے گئے ہیں ، کسانوں کو 1258 زرعی آلات 50 فیصد سبسڈی پر دیئے جائیں گے ،941 ریگولراور سولر پاور ٹیوب ویل رعایتی نرخوں پر فراہم کیئے جائیں گے ۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -