پاکستان کی طرف ’غلطی‘ سے فائر ہونیوالے میزائل کا معاملہ، بھارتی حکومت کی ایک اور چشم کشا رپورٹ منظرعام پر آگئی

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ سال مارچ میں بھارت کا ایک براہموس میزائل غلطی سے فائر ہو کر پاکستان کے شہر میاں چنوں کے قریب آ گرا تھا، جس پر بھارت کی طرف سے ایک رپورٹ میں اسے سنگین غلطی تسلیم کیا گیا۔ اب اس واقعے پر بھارتی حکومت کی طرف سے ایک اور چشم کشا رپورٹ منظرعام پر آ گئی ہے۔
ٹائمز آف اسلام آباد کے مطابق اس واقعے کے غفلت کے مرتکب بھارتی فضائیہ کے تین افسران کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا، جن میں ایک ونگ کمانڈر ابھینو شرما بھی تھے جنہوں نے اپنی برطرفی کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کر رکھی ہے۔ اس پٹیشن پر بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ دنوں جواب داخل کر ایا گیا ہے، جس میں چشم کشا اعترافات کیے گئے ہیں۔
اس نئی رپورٹ میں بھارتی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ابھینو شرما اور دیگر افسران کی غفلت کی وجہ سے ملک کی سکیورٹی داﺅ پر لگ گئی اور اس سے ہمسایہ ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو شدید دھچکا لگا۔ اس انتہائی حساس معاملے کو مدنظر رکھتے ہوئے ابھینو شرما اور دیگر دو افسران کو برطرف کیا گیا۔
رپورٹ کہا گیا ہے کہ میزائل فائر ہو کر ہمسایہ ملک کی حدود میں جا گرنے سے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان جنگ کی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔پاکستان نے اس معاملے پر اقوام متحدہ میں آواز اٹھائی اور اس واقعے کی وجہ سے بھارت کو بین الاقوامی برادری کے سامنے سخت شرمندگی اٹھانی پڑی۔