این اے 122کے فیصلے کے بعد، دھاندلی کیخلاف فیصلہ کن معرکہ لاہو میں ہو گا، عمران خان

این اے 122کے فیصلے کے بعد، دھاندلی کیخلاف فیصلہ کن معرکہ لاہو میں ہو گا، عمران ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،اے این این) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے حکومت جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔این اے 122 کے فیصلے کے بعد انتخابی دھاندلیوں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ لاہور میں ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے یہ باتیںیوم خواتین کے موقع پر تحریک انصاف پنجاب کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔اس موقع پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ٗ سابق گورنر چوہدری سرور ٗ اعجاز چوہدری ٗ یاسمین راشد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی اگر یہی رویہ رہا تو ہم احتجاجی تحریک دوبارہ سے شروع کر دیں گے۔عمران خان نے کہا خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کرائیں گے۔ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ پارٹی اجلاس میں ہو گا اور پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان ہو گا تو حصہ لینے کا سوچیں گے۔عمران خان نے کہا کہ خواتین نے ہر سطح پر ثابت کیا ہے کہ وہ مردوں سے پیچھے نہیں ہیں ۔ اسلام آباد دھرنے میں خواتین نے مردوں سے زیادہ تعداد میں شرکت کی ۔ میانوالی جیسے شہر میں بھی خواتین اپنے حقوق کیلئے باہر آئیں ۔ یہ تبدیلی کی علامت ہے نیا پاکستان بن رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے اور تبدیلی لانے کیلئے سب سے پہلے ذہنوں کو تبدیل کرنا پڑے گا جس کا آغاز ہوچکا ہے آج بچے والدین کو حقوق کے بارے میں بتاتے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ پوری قوم کے سامنے ہے اراکین اسمبلی کی بولیاں لگائی گئیں انہیں 2اور4کروڑ کی آفر کی گئیں۔ اراکین اسمبلی کی جانوروں کی طرح بولیاں لگیں ۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے کسی بھی ایم پی اے نے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا۔ہمارے 80فیصد اراکین اسمبلی کا تعلق متوسط طبقے سے ہے جنہوں نے کبھی کروڑ دیکھا بھی نہیں انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کو تمام جماعتوں نے دھاندلی زدہ کہا لیکن جب ہم نے ان کی تفتیش اور کمیشن قائم کرنے کیلئے اسلام آباد میں دھرنا دیا تو سب جماعتیں ہمارے خلاف متحد ہوگئیں انہوں نے ہمارا ساتھ کیوں نہیں دیا۔ایک طرف یہ خود کہتے تھے دھاندلی ہوئی ہے دوسری طرف دھاندلی زدہ حکومت کے ساتھ بیٹھ گئے۔کیونکہ ان کے مفاد مشترکہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 30سال پہلے نواز شریف ٗ آصف زرداری اور اسحاق ڈار کے پاس کیا تھا ۔ اور آج ان کے پاس اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آگئی ہیں۔ نوازشریف کے بیٹے کا لندن میں اربوں روپے کا کاروبار ٗ اسحاق ڈار کے بیٹوں کے اربوں کی جائیدادیں اور آصف زرداری کے پاس سرے محل اور سوئس اکاؤنٹس میں اربوں ڈالر کدھر سے آئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آج بھی اگر تحریک انصاف نہ ہوتو یہ اپنی باریاں لیتے رہیں۔ یہ حکومت کے دوران ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں اور الیکشن کے دنوں میں عوام کو دکھاوے کیلئے ایک دوسرے کو گالیاں دیتے ہیں ۔یہ سب نورا کشتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ تک نادرا سے این اے 122کا رزلٹ آرہا ہے ثابت ہوجائے گا کہ الیکشن میں کتنا بڑا فراڈ کیا گیا ہے ۔ عمران خان نے اپنے کارکنوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ تیاری کرلو جیسے ہی نادرا کی جانب سے رزلٹ آئے گا میں اپنی آزادی بس لاہور لے آؤں گا ۔ اب لاہور میں فیصلہ کن معرکہ ہوگا ۔ اب دھاندلی کے خلاف لاہور کی سڑکوں پر نکلیں گے اور یہاں سے تب تک نہیں اٹھیں گے جب تک پورے الیکشن کی تحقیقات کیلئے کمیشن نہیں بن جائے گا ۔

مزید :

صفحہ اول -