’ہمیں معاف کردیں اگر ۔ ۔ ۔‘‘ معروف برانڈ ثنا سفیناز سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد میدان میں آگئی، اشتہاری مہم ختم کرکے ایسا اعلان کردیا کہ آپ کی بھی حیرت کی انتہاء نہیں رہے گی

’ہمیں معاف کردیں اگر ۔ ۔ ۔‘‘ معروف برانڈ ثنا سفیناز سوشل میڈیا پر شدید ...
’ہمیں معاف کردیں اگر ۔ ۔ ۔‘‘ معروف برانڈ ثنا سفیناز سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد میدان میں آگئی، اشتہاری مہم ختم کرکے ایسا اعلان کردیا کہ آپ کی بھی حیرت کی انتہاء نہیں رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک)  لان کے مشہور برانڈ ثناء سفیناز کو اپنی حالیہ لان کیمپین میں سیاہ فام افراد کی غلط تصویر کشی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہوں نے اپنے سوشل میڈیا سے اس کیمپین کو ہٹا دیا.

 دنیا نیوز کے مطابق موسمِ بہار کے آغاز کے ساتھ ہی تمام مشہور برانڈذ نے اپنی لان کا پہلا والیوم ریلیز کر دیا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں سے تمام برانڈز اپنی لان کیمپین کو معاشرے میں آگاہی پھیلانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اپنی اس کیمپین کے لیے جہاں انہیں تعریفیں سننے کو ملتی ہیں وہیں کسی چھوٹی سی غلطی پر عوام انہیں کڑے ہاتھوں بھی لے لیتی ہے۔

ایسا ہی کچھ ایک مشہور برانڈ کے ساتھ ہوا۔ برانڈ ثناء سفیناز نے کچھ روز قبل اپنی لان 2018ء کی ایک کیمپین ریلیز کی جو کہ افریقا کے ایک ملک کینیا میں بنائی گئی تھی۔ اس کیمپین کی تصاویر اور ویڈیوز پر انہیں سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کیمپین میں سیاہ فام افراد کو ماڈلز کے اردگرد کے ماحول میں مختلف حالتوں میں دکھایا گیا تھا جیسے کہ ایکی تصویر میں ایک سیاہ فام ماڈل کے سر پر چھتری تانے کھڑا تھا۔

اس کیمپین کے لانچ ہوتے ہی سوشل میڈیا پر کمپنی کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا۔ بہت سے لوگوں نے اپنی ٹویٹس میں کہا کہ کمپنی اس کیمپین کے ذریعے صنفی امتیاز کو ہوا دے رہی ہے۔

اس کڑی تنقید کو دیکھتے ہوئے ثناء سفیناز نے اس کیمپین کو اپنے سوشل میڈیا سے ہٹا لیا ہے اور اس کی جگہ ایک تفصیلی پیغام جاری کرکے اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔


اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ کلیکشن افریقہ کے رنگوں اور قدیم فیشن سے متاثر ہے۔ اس کے لیے ثناء سفیناز کی ٹیم نے کینیا کا سفر کیا تاکہ ان کی ثقافت اور لوگوں کے حالات کا خود تجربہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ افریقی لوگوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیاحوں کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن سے اس علاقے میں خواتین کی حالت بہتر کرنے کے لیے کیمپینز چلائی جاتی ہیں۔ کمپنی کا مقصد اپنی کیمپین میں مقامی افریقی افراد بالخصوص خواتین کو شامل کرکے ان کی مدد کرنا تھا۔

کمپنی نے کہا کہ گو ان کی نیت کسی کو نقصان پہنچانے کی نہیں تھی لیکن اگر ان کی کیمپین سے کسی کا دل دکھا ہے تو وہ ان سے معافی طلب کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اپنے سوشل میڈیا سے اس کیمپین سے متعلق تمام مواد ہٹا دیا ہے۔

مزید :

بزنس -