لودھراں پریس کلب ایشو‘ معاملہ خراب کرنے پر ایس ایچ او تھانہ سٹی کو شوکاز نوٹس‘کل ریکارڈ سمیت طلبی صحافیوں کا آر پی او سے تحقیقات کا مطالبہ
لودھراں (بیورو رپورٹ) ڈی پی او ضلع لودھراں سید قرار حسین مبینہ طور پرصحافی فریقین کے درمیان تنازعہ پریس کلب(بقیہ نمبر31صفحہ12پر)
و وقوعہ مورخہ 28 دسمبر 2019 کے نتیجے میں درج مقدمات و جاری کشیدگی اور عدالتی مقدمات کو فریقین کے درمیان امن و امان سے آوٹ آف کورٹ بطور ثالث حل کرواتے کرواتے فریق بن گئے۔ 15 فروری 2020 کو اپنے آفس میں متنازعہ پریس کلب لودھراں کے فریقین کے درمیان معاہدہ ثالثی کے برعکس اور عدالتی احکامات کے برخلاف سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ لودھراں کی عدالت میں جاری کاروائی زیردفعہ 145 ضابطہ فوجداری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بذریعہ ایس ایچ او تھانہ سٹی پریس کلب لودھراں کا قبضہ مخالف فریقین مقصود بٹ گروپ کو دے دیاہے۔ مخالف فریقین مقدمہ نیمبینہ طور پر پولیس کی جانب سے مکمل حمایت و تعاون کی یقین دہانی کی بنا ء پریس کلب کا قبضہ حاصل کرنے کے حوالے سے توہین عدالت کا مرتکب ہوتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کر دئیے۔ پولیس کی طرف فریقین کیساتھ ملکر جانبداری اور عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی خلاف ضابط کاروائی عمل میں لانے پر فیاض حسین قریشی گروپ نے بذریعہ کونسل مخدوم وسیم قریشی ایڈوکیٹ ہائی کورٹ آف لاہور تمام معاملہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لودھراں کے نوٹس میں لاتے ہوئے فوری ڈی پی او لودھراں کو طلب کرکے وضاحت طلب کرنے کی استدعا گزاری جس پر عدالت نے معاملے کو فوری سینئر سول جج اور سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ رانا محمد فاروق وکیل کے سپرد کرتے ہوئے کیس کی سماعت کرنیکا اختیار دیا۔ جس پر معزز عدالت نے پہلے تمام فریقین مقدمہ اور ان کے وکلاء کو طلب کرتے ہوئے وضاحت مانگی ہے بعد ازاں پولیس کی جانب سے معزز عدالت کو مطمئن نہ کرنے کے باعث ایس ایچ او تھانہ سٹی لودھراں کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مورخہ کل کو تمام ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ پولیس کی جانب سے معاملے کو امن و امان سے نمٹانے کی بجائے الجھاتے ہوئے غیر قانونی اقدمات اٹھانے پر صحافیوں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے پولیس کے اقدام افسوسناک قرار دیتے ہوئے آر پی او ملتان سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔