لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) تمباکو نوشی زہرقاتل ہے اور کئی حوالوں سے صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے مگر اس کے باوجود ایک واضح تعداد سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی کی لت 50سے زائد بیماریوں کے لاحق ہونے کے خطرے میں اضافے کا سبب بنتی ہے، جن میں پھیپھڑوں کا کینسر، سٹروک، دل کی بیماریاں اور ہارٹ اٹیک و دیگر شامل ہیں، یہی وجہ ہے کہ موت کے چند بڑے اسباب میں ایک سگریٹ نوشی بھی ہے۔ برطانوی اخبار دی سن کے مطابق اس صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف برطانیہ میں ہر سال 78ہزار لوگ سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
اب ماہرین نے نئی تحقیق میں 22ایسی علامات بتائی ہیں جنہیں سگریٹ نوش حضرات کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہیے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ یہ علامات ان کے موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہیں۔ماہرین کی طرف سے بتائی گئی یہ علامات مندرجہ ذیل ہیں:۔
دائمی کھانسی
کھانسی کے ساتھ خون آنا
سانس لینے میں مستقل مشکل درپیش آنا
بار بار سینے کی انفیکشنز لاحق ہونا
تھکاوٹ
بھوک ختم ہو جانا یا وزن کم ہونا
غشی محسوس کرنے لگنا
ٹانگوں اور بازوﺅں کا سُن ہونا یا کمزور ہونا
جلد کی رنگت تبدیل ہونا
عضو مخصوصہ کی ایستادگی متاثر ہونا
ہاتھوں، پیروں اور دیگر اعضاءمیں سوجن آنا
چہرے کا پژمردہ ہوجانا
دونوں ہاتھوں کو سامنے کی طرف ہوا میں اٹھا کر وہیں ٹکائے رکھنے میں دشواری پیش آنا
بولنے میں دشواری ہونا، زبان سے الفاظ ٹوٹ پھوٹ کر ادا ہونا
سینے میں درد رہنا یا دباﺅ، بھاری پن، سختی یا سکڑاﺅ کا احساس ہونا
سینے میں اچانک تکلیف ہونا
ذہنی دھندلاہٹ کا شکار ہونا
بہت زیادہ پسینہ آنا
سانس اکھڑنے لگنا
بیمار پڑنا یا خود کو بیمار محسوس کرنے لگنا
شدید ذہنی پریشانی اور تناﺅرہنے لگنا
دی سن سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیلپا کائے نامی ایک ماہر کا کہنا تھا کہ ان میں سے کوئی بھی علامت اگر زیادہ دیر تک کسی سگریٹ نوش شخص میں موجود ہو تو انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ایسے شخص کو فوری طور پر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے۔