والدین اور اساتذہ کی تابعداری کا پھل 

والدین اور اساتذہ کی تابعداری کا پھل 
والدین اور اساتذہ کی تابعداری کا پھل 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

: رانا ارشاد علی
جب ہم شعبہ صحافت کے طالب علم تھے جناب پروفیسر وارث میر مرحوم اللہ کریم انہیں غریق رحمت فرمائے شعبہ کے چیئرمین تھے(نئی نسل کے تعارف کے لیے مرحوم معروف ٹی وی اینکر حامد میر اور موجودہ صوبائی وزیر عامر میر کے والد تھے) طلبہ سیاست میں اسلامی جمعیت طلبہ کا عروج تھا وارث میر صاحب نظریاتی طور پر دوسری سائیڈ پر تھے میں شعبہ صحافت پنجاب یونیورسٹی کا جمعیت کا ناظم اور شعبہ کی یونین کا منتخب صدر تھا۔ نظریاتی اختلاف کے باوجود میرا اور ان کا محبت کا رشتہ تھا۔ انہوں نے میری مجھ سے زیادہ حفاظت کی دوران تعلیم اور بعدازاں تحقیقی مقالہ کی تیاری میں میری جس طری رہنمائی فرمائی و لمبی داستان ہے 22 فروری 1982 میرا شعبہ میں آخری دن تھا شام کو ہمارے اعزاز میں جونیئرز کی طرف سے الوداعی تقریب منعقد کی گئی اس موقع پر میرے مہربان استاد جناب پروفیسر وارث میر صاحب نے مجھ سے کہا رانا ارشاد کیا پلان ہے تعلیم مکمل ہونے کے بعد۔ میں نے کہا سر اب تعلیم سے فارغ ہوئے ہیں کوئی کلرکی تلاش کرتے ہیں انہوں نے کہا کچھ ذہن میں ہے میں نے عرض کیا نہیں سر۔ تو کہنے لگے صبح آ جانا میں اگلے دین شعبہ صحافت گیا وہ میرے ساتھ موٹر سائیکل پر ایک دفتر مجھے لے گئے اور انہیں کہا کہ یہ میرا بیٹا ہے اللہ کے بعد آپ کے حوالے ان صاحب نے میر صاحب کو بہت عزت دی اور میر صاحب کو چائے پلانے کے بعد اپنے ڈرائیور کے ساتھ بجھوا دیا اور انہیں کہا کہ اس بچے کو میرے پاس چھوڑ دو۔ 23 فروری 1982 سے لیکر17 جنوری 2017 کو ریٹائرمنٹ تک میں نے زندگی میں جو معجزے دیکھے اس میں ایک فیصد بھی اپنی کارکردگی نظر نہیں آتی سوائے اللہ کریم کی مہربانی، ماں باپ کی دعائیں اور اساتذہ بالخصوص پروفیسر وارث میر مرحوم کی شفقت کے لہذا میری آج کے طالب علموں سے ہاتھ باندھ کر درخواست ہے کہ اگر زندگی میں کامیابیاں سمیٹنی ہیں تو والدین اور اساتذہ جو روحانی والدین کا درجہ رکھتے ہیں ان کی عزت اور قدر کریں بالخصوص بہاؤلدین زکریا یونیورسٹی وہاڑی کے کیمپس کے ان طالب علموں سے جنہوں نے اپنے استاد پروفیسر احسن اقبال ہاشمی کو پریشان کیا ہے جس میں ہلڑ بازی، نعرہ بازی اور اپنی ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کی ہیں کہ ہمیں اپنے استاد اور کچھ اور لوگوں سے جان کا خطرہ ہے ہمیں کچھ ہوا تو اس کے یہ ذمہ دار ہونگے۔ میری دعا ہے کہ اللہ کریم کسی کو بھی کچھ نہ کرے ہر بچے کے پیچھے بہت سے رشتے ماں،باپ، بہن،بھائی ہوتے ہیں ان کا خیال کریں جھوٹ اور زیادتی کا جواب ہم نے اللہ کے پاس بھی جا کر دینا ہے۔ میری طلبہ سے فریاد ہے اگر انہوں نے کامیاب زندگی گزارنی ہے تو استاد کی عزت کریں اور اپنی غلطیوں کی معافی مانگتے ہوئے آئندہ کی زندگی کی کامیابی کی بنیاد رکھیں۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

مزید :

رائے -کالم -