قالینوں کی صنعت سب بڑی کاٹیج انڈسٹری ہے،اعجاز الرحمن

 قالینوں کی صنعت سب بڑی کاٹیج انڈسٹری ہے،اعجاز الرحمن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( پ ر)چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت ملک کی سب سے بڑی کاٹیج انڈسٹری ہے جو ملک میں بالواسطہ اور بلا واسطہ 10لاکھ افراد کے روزگار کا ذریعہ ہے ،پنجاب حکومت کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی بھرپور کاوشوںسے تیار کی جانے والی ہینڈ لوم سے وسیع پیمانے پر استفادہ کرنے کیلئے مشاورت کا آغاز کرے ، تجویز ہے کہ اسے پہلے مرحلے میں اسے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر استعمال میں لایا جائے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک مذکورہ ہینڈ لوم کے ذریعے 34 مختلف مصنوعات تیار کر کے ان کی برآمدات کے ذریعے اربوں ڈالر زکا زر مبادلہ حاصل کر رہا ہے ،تجزیے کے مطابق پاکستان قالینوں کی تیاری کے علاوہ مزید 5مصنوعات تیار کر کے ان کی برآمد شروع کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کا حکومت پر کسی طرح کا کوئی بوجھ نہیں بلکہ اس کے ذریعے لوگوں کو گھر کی دہلیز پر روزگار فراہم کر کے اربنائزیشن کو بھی روکا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ہینڈ لوم کے تجربے سے استفادہ کرے اور اسے پہلے مرحلے میںپائلٹ پراجیکٹ کے طو رپر شروع کیا جائے ، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اس کے لئے حکومت کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہینڈ لوم کے ذریعے فوری طو رپر ہاتھ سے بنے قالین، ہر طرح کے دھاگے کی دریاں،کھدر،کرنڈی او رساڑھیاں تیا رکر کے ان کی برآمدات کی جا سکتی ہیںلیکن اس کے لئے حکومت کو پالیسی بنا کر معاونت کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی انڈسٹری کاٹیج انڈسٹری ہے اور پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے قانون میں لکھا ہوا ہے کہ اس طرز کی انڈسٹری کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔