بھارت مظلوم خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پراستعمال کر رہا ہے،مقررین
لاہور(پ ر)بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کی مظلوم خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہاہے۔ عالمی برادری بھارت کے مذموم ہتھکنڈوں کا نوٹس لے ان خیالات کا اظہار کشمیرسنٹرلاہور کے زیراہتمام عالمی یوم خواتین کے موقع پر خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ نشست سے مرکزی نائب صدر مسلم لیگ ن لائرزفورم منظورحسین گیلانی ایڈووکیٹ، سینئررہنما فروا بٹ، لیگی رہنما سائرہ بانو ، انچارج کشمیر سنٹرانعام الحسن، چیئرمین کشمیرسوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن عبداللطیف چغتائی، معروف ادیب پروفیسر نذربھنڈر، مذہبی رہنما علامہ فداء الرحمان حیدری، اعجاز جرال، شیخ محمدامجد، ندیم عباس اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی مظلوم خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے تاکہ آزادی کی تحریک کوسبوتاڑ کیاجاسکے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کو افسپا جیسے کالے قوانین کاتحفظ دیاگیاہے۔ ایسے کالے قوانین کاسہارالے کر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں جس کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ مقررین نے کہا کہ بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلواتاہے، وہ سیکولر ملک ہونے کا دعویدار ہے لیکن دوسری جانب مودی نے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کاد ورہ کرتے ہوئے صاف طور پر کہا ہے کہ انھوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اور ایودھیا میں رام مندر تعمیر کرکے تاریخی کام کیے ہیں۔ ہم مودی کے ان اقدامات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم اور نہتے عوام کو بھارتی فوج کے نرغے میں سے نکالے اور انھیں ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دیے جانے کے لیے بھارت پر دباو_¿ ڈالے۔ مقررین نے کہا کہ 1989ئ_ سے اب تک سواگیارہ ہزار پاکباز خواتین کی عصمت دری کی گی۔ 23ہزار خواتین کو بیوہ کیا گیا۔ اجتماعی زیادتی کے واقعات ہر دوسرے تیسرے مہینے رونماہورہے ہیں جو بھارت کے چہرے پر کالک مل رہے ہیں۔ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی فوج کو لگام ڈالے۔ یہ فوج بھارت کا دفاع نہیں کررہی بلکہ انسانیت سوز مظالم ڈھاتے ہوئے دراصل اس کی جڑیں کھود رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی مظلوم خواتین تحریک آزادی کشمیر کا ہر اول دستہ ہیں۔وہ اپنے بیٹوں اوربھائیوں کے شانہ بشانہ بھارتی فوج سے نبردآزما ہیں۔ آزادی کی جنگ میں انھوں نے بڑی پامردی سے جبرو ستم کا مقابلہ کیا ہے۔ ان کی قربانیوں کی داستان بڑی طویل ہے۔ ہم تحریک آزادی کے لیے ان کی لازوال قربانیوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔