پناہ گاہوں کے ساتھ سابقہ عملہ کی بھی بحالی کا مطالبہ
ڈیرہ اسماعیل خان (بیورو رپورٹ) وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈہ پور سے پناہ گاہوں کے ساتھ سابقہ عملہ کی بھی بحالی کا بھی مطالبہ کردیا گیا تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان پناہ گاہ میں تعینات بیس اہلکاروں پر مشتمل عملہ کو تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمہ کے بعد پناہ گاہوں کی بندش کے حکمنامہ کے ساتھ ہی ملازمت سے نکال دیا گیا تھا اس حوالہ سے ڈیرہ پناہ گاہ عملہ کے اہلکاروں نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈہ پور کے نام لکھی گئی تحریری درخواست میں کہا ہے کہ پناہ گاہ پراجیکٹ خیبر پختونخوا میں محکمہ پاکستان بیت المال کے زیر انتظام اگست 2021سے شروع ہوا اور 30اپریل 2023کو پی ڈی ایم گورنمنٹ نے فنڈ کا بہانہ بنا کر اس پراجیکٹ کو پورے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بند کر دیا۔ پناہ گاہ پراجیکٹ کا سارا سامان محکمہ سوشل ویلفیئراسپیشل ایجوکیشن اینڈ امپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو دے دیا گیا اور پاکستان بیت المال کے پناہ گاہ ملازمین کو بھی اپنی نوکری سے نکا ل دیا گیا ۔جس سے نہ صرف غریب مزدور پیشہ عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس کے ساتھ ساتھ ملازمین کو بھی اپنے روزگار سے ہاتھ دھونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال کے ساتھ کام کرنےوالے اکثر نوجوان ملازمین عمر کا بالائی حد کراس کر چکے ہیں جس کی وجہ سے وہ نوجوان ملازمین دوسرے محکموں میں جانے سے قاصر ہیں اس لیے حکومت خیبر پختونخوا ہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام پناہ گاہ ملازمین کو پاکستان بیت االمال یا سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں مستقل بنیادوں پر ایڈجسٹ کیا جائے ۔