ملتان( خصو صی پورٹر) سابق صدر ہائی کورٹ بار ایڈوکیٹ سپریم کورٹ سید ریاض الحسن گیلانی نے چیف جسٹس اف پاکستان کو ایک بار پھر خط لکھتے ہوئے ان کی توجہ طویل عدالتی چھٹیوں ریٹائرڈ ججز کی دوبارہ تعیناتیوں(بقیہ نمبر7صفحہ7پر )
اور عدالتی اوقات کار میں اضافہ پر کرادی ہے ۔ گزشتہ روز ایڈوکیٹ سپریم کورٹ سید ریاض الحسن گیلانی نے چیف جسٹس اف پاکستان کے نام ایک خط بھیجتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے 8 جون 2023 کو چیف جسٹس کو ایک خط بھیجا جس کے جواب میں 15 جون 2023 کو چیف جسٹس نے اس خط کا جواب بھی دیا تھا ۔ اب چیف جسٹس آف سپریم کورٹ مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسی اپکو عہدہ پر تقریبا چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے ۔ چیف جسٹس اپنے عہدہ پر متمکن ہے تاہم جن مسائل کی طرف نشاندہی کی گئی تھی ان مسائل پر تاحال توجہ نہیں دی جا رہی ۔ اس بابت میں نے ستمبر اور پھر دسمبر میں الگ الگ مکتوبات لکھے جن میں گزارشات پیش کی گئی ۔ میری چیف جسٹس اف پاکستان سے اپیل ھے کہ وہ طویل عدالتی چھٹیوں پر نظر ثانی کریں تاکہ عوامی مسائل حل ہو سکیں اور عوام کو جلد انصاف کی فراہمی جلد ممکن ہو سکے ۔ اسی طرح چیف جسٹس اف پاکستان سے مزید استدعا ہے کہ وہ عدالتوں کے اوقات کار کو بھی بڑھائیں عدالتی اوقات کار میں اضافہ سے انصاف کی جلد فراہمی ممکن ہو سکتی ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے مزید اپیل ہے کہ وہ ریٹائرڈ ججز صاحبان کی دوبارہ مختلف عدالتی اور سرکاری عہدوں پر تعیناتی کے معاملہ کا بھی نوٹس لیں اور کسی بھی طرح انہیں دوبارہ ریٹائرڈ جس کو تعینات نہ کیا جائے ۔ یہ خط گزشتہ روز چیف جسٹس اف پاکستان کو بھجوا دیا گیا ہے