سیاسی قوتیں پارلیمنٹ میں تنازعات حل کریں ‘ جہانزیب کھچی
میلسی (نامہ نگار)پی ٹی آئی کے پی پی 235 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی محمد جہاں زیب خان کھچی نے کہا ہے کہ ملک میں ایسے آثار پیدا ہو رہے ہیں کہ سیاسی استحکام کی صورت حال پیدا ہو ۔لیکن اصل مسئلہ عوام کی بے چینی کا ہے جو مہنگائی ۔بے روز گاری ۔اور قانون و انصاف کی عدم فراہمی کی بنا پر ہے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قابل حل تنازعات کا دو طرفہ کنسینسس سے حل ہو جائے تو جمہوریت 2024 کے الیکشن کے بعد بھی 25 کروڑ عوام کو ثمرات دے (بقیہ نمبر24صفحہ7پر )
سکتی ہے پی ٹی آئی کے جانب سے اصولی موقف اپنایا جاتا رہا ہے اور وہ ملکی مسائل کے لیے اب بھی چاہتی ہے کہ سڑکوں کی بجائے پارلیمینٹ میں تنازعات حل کرے لیکن ووٹ کی قدرو قیمت کے تعین کے بغیر یہ کیسے ہو سکے گا ۔تاہم پی ٹی آئی قائدین نے مسلم۔لیگ ن اور پی پی پی کے ساتھ مل بیٹھنے پر اتفاق مذکورہ شرائط پر اس لیے کیا ہے کہ۔ملک میں جمہوریت کی کمزور صورت حال کو مستحکم کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فدہ ٹان میں عوامی وفود سے ملاقات میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود سیاسی قوتوں کو دو طرفہ اخلاص کی ضرورت ہے اور حق تسلیم۔کرتے ہوئے آگے بڑھنے کے مواقع پیدا ہوں گے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے کے پی کے کے مصیبت زدگان کے لیے امداد کا اقدام قا بل تعریف ہے ۔انہوں نے کہا کہ کھچی گروپ نے اپنے طویل سیاسی دور میں ہمیشہ عوامی مفادات اور ان کے حل کو فوقیت دی اور عوام نے انہیں چوتھی بار اور اور نگزیب خان کھچی کو دوسری بار اسمبلی میں پہنچایا کیونکہ شرافت اور خدمت کی سیاست نے عوام کے دلوں میں مقام بنایا ہے اور پی ٹی آئی سے مشکل حالات میں وفا نے بھی عوام کے دلوں میں گھر کیا ہے ۔