وزیر اعطم شہباز شریف کی اپوزیشن کو میثاق معیشت کے ساتھ میثاق مفاہمت کی بھی دعوت!
خادم اعلیٰ کے نام سے شہرت رکھنے والے میاں محمد شہباز شریف دوسری بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں، پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، بلوچستان عوامی پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق) نے بھی میاں شہباز شریف کی حمایت میں ووٹ ڈالا،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف بھی قائد ایوان کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک تھے، ایوان میں داخل ہونے پر مسلم لیگ کے ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا، وزیراعظم شہباز شریف کے چیمبر میں ا_±ن سے ملاقات کی اور وزیراعظم منتخب ہونے پر انہیں مبارکباد دی، شہباز شریف نے احتراماًاپنے بڑے بھائی نواز شریف کے گھٹنوں کو ہاتھ لگایا۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پہلے خطاب میں اپوزیشن کو میثاق معیشت کے ساتھ میثاق مفاہمت کی بھی دعوت دی اور کہا کہ آئیں مل کر پاکستان کی قسمت کو سنواریں اور ملک خداداد کو درپیش چیلنجز سے نکالیں، غربت میں کمی، روزگار کی فراہمی، معاشی انصاف، سستا اور فوری انصاف ہمارا نصب العین ہے، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے فارن انویسٹرز کوویزا فری انٹری کی سہولت دیں گے، بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے تیل سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں فوری طور پر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دیں، سرمایہ کاری اور کاروبار دوست ماحول کے راستے میں حائل فرسودہ قوانین کا خاتمہ کریں گے، پورے ملک میں بہترین اور جدید ٹرانسپورٹ کا جال بچائیں گے، بجلی اور ٹیکس چوری سے نمٹنے کیلئے خود ذمہ داری ادا کروں گا، ایف بی آر میں خودکار نظام متعارف کرائیں گے، اب پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے محنت اور صرف محنت کرنا ہوں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں تمام اتحادی جماعتوں کے قائدین آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، چوہدری شجاعت حسین، چوہدری سالک حسین، عبد العلیم خان اور سردار خالد مگسی سمیت تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک میں ترقی اور خوشحالی کا جو انقلاب آیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ نواز شریف معمار پاکستان ہیں، 20 بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ انہیں کے دور میں ختم ہوئی، انہوں نے کہا کہ قوم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو ہمیشہ یار رکھے گی جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کی بنیاد رکھی، ذوالفقار علی بھٹوکو عدالت کے ذریعے شکار بناکر شہید کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہید ذوالقار علی بھٹوکی صاحبزادی محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے جمہوریت، قانون اور انصاف کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کو اس بات کی سزاء دی گئی کہ انہوں نے پورے ملک میں ترقی و خوشحالی کے مینار کھڑے کئے، قوم نے 9مئی کو دیکھا جب قومی سلامتی کے ضامن اداروں پر بزدلانہ وار کیا گیا، جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاو_¿سز اور ائیر فیلڈز پر حملے کئے گئے اور انہیں نشانہ بنایا گیا، ایک عام پاکستانی کبھی اس طرح کا تصور نہیں کرسکتا،ہزاروں شہداءکے ورثاء پر کیا بیتی ہوگی؟جن کے پیاروں نے اس مٹی کی محبت میں دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے کہ وہ جو بات بھی کرتے ہیں اس پر عمل کرکے دکھاتے ہیں، تین مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے میگا پراجیکٹس مکمل کئے، پنجاب کو ترقی یافتہ صوبہ بنا یا، شہباز شریف بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب ہمیشہ صبح سویرے ترقیاتی کاموں کا وزٹ کرتے تھے، بین الاقوامی سطح پران کی کارکردگی کو سراہاجاتا ہے اور ان کی کارکردگی کاا عتراف بھی کیا جاتا ہے، ملک میں جدید میٹرو بس کے بانی بھی شہباز شریف ہیں، پنجاب کے عوام کیلئے جدید سہولتوں سے آراستہ اورنج لائن ٹرین کا تحفہ بھی انہوں نے دیا، شہباز شریف تین مرتبہ وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز رہے جبکہ ایک بار پاکستان کے وزیراعظم بھی رہے ہیں لیکن انہوں نے قومی خزانے سے تنخواہ اور مراعات وصول نہیں کیں، بیرون ممالک کے دوروں کے اخراجات بھی اپنے ذاتی جیب سے ادا کئے، فیملی کے اخراجات بھی خود اٹھاتے تھے، پاکستان کی تاریخ میں محمد شہباز شریف کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اربوں روپوں کے غیرملکی تحائف بھی قومی خزانے میں جمع کرائے، 2022ء میں شہباز شریف پہلی مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے اور تباہی کے دہانے پر کھڑے ملک کو عملی طور پر ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا، 16ماہ کی مخلوط حکومت میں دن رات کام کیا، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات دوبارہ بہتر بنائے، ملک کو اِس وقت شدید معاشی مسائل درپیش ہیں، مہنگائی اور بیروزگاری بہت بڑے مسائل ہیں، ایک عام آدمی کیلئے گھر کا چولہا جلانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوگیا ہے، محمد شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں اپوزیشن کو میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت کی دعوت دی، سوشل میڈیا پر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی میثاق معیشت کی بات کو سراہا جارہا ہے اور شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، پاکستان اس وقت سیاسی محاذ آرائی اور سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کیلئے اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگاتاکہ غربت اور مشکلات کی چکی میں پسی عوام کو ریلیف مل سکے،ملک اہم ہوتے ہیں شخصیات اہم نہیں ہوتیں، ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کیلئے سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ نے شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دی، چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان ترقی کی نئی منزلیں طے کرے گا، چینی صدر نے کہا کہ امید ہے پاکستان مزید کامیابیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا، تمام شعبوں میں تبادلوں اور تعاو_¿ن کو مضبوط بنانا ہوگا، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کو اپ گریڈ کرنا ہوگا۔چینی صدر نے اس اعتماد کا اظہا رکیا کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور نئی حکومت کی قیادت میں بھی چین اور پاکستان قومی ترقی اور پیشرفت کے مقصد میں نئی اور عظیم تر کامیابیاں حاصل کرسکے گا۔ترکیہ اور ایران کے صدور نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دی۔
وزیراعظم شہباز شریف دوسری بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے، وہ1950ءمیں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی، 1985ءمیں شہباز شریف لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر منتخب ہوئے، 1988ء میں پہلی مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، 1990ء میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، 1993ءمیں دوسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور بطور اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں کردار ادا کیا، 1997ءکے الیکشن میں کامیابی کے بعد شہباز شریف پہلی مرتبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، 12 اکتوبر 1999ءکو جنرل پرویز مشرف نے مارشل لاءکا نفاذ کیا اورایک منتخب حکومت کو ختم کرکے عوامی لیڈر شہباز شریف کو قیدکرلیا، 2000ءمیں انہیں خاندان سمیت جلاوطن کیاگیا، 8 سالہ جلا وطنی کے بعد شہباز شریف وطن واپس آگئے اور 2008ء کے دوران عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ دوسری مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے، 2013 ء کے الیکشن میں کامیابی کے بعد تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے جبکہ 2018ء میں اپنے بڑے بھائی میاں محمد نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہوئے۔
2018ء کے دوران سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نااہلی کے بعد میاں شہباز شریف نے قومی سطح پر سیاست کا آغاز کیا اور عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لیا جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئے۔ اپریل 2022ءمیں (ن) لیگ اور دیگراپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جو کامیاب ہوگئی جس کے بعد شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کرلیا گیا جس کے بعد وہ 16 ماہ تک وزیراعظم رہے اور 8 فروری 2024 کے الیکشن میں کامیابی کے بعد وہ دوسری مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
٭٭٭