چینی کا حصول، رمضان، بازار وں میں لمبی قطاریں ختم نہ ہو سکیں، شہری پریشان 

چینی کا حصول، رمضان، بازار وں میں لمبی قطاریں ختم نہ ہو سکیں، شہری پریشان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور(خبرنگار) عید الفطرمیں تین روز باقی۔ رمضان بازاروں میں چینی کے حصول کے لئے لگی قطاریں ختم نہ ہو سکیں، چینی اور آٹا کے سٹالز پر شہری خوار ہو کر رہ گئے، بیٹھنے کے لئے کرسیاں بھی کم پڑ گئیں۔ ہوا دینے والے پنکھے بھی جواب دینے لگے، شدید گرمی میں خریداری کے لئے بڑوں کے ساتھ بچے بھی رمضان بازاروں میں گھس گئے،کورونا ایس او پیز بھی مکمل طورپر نظر انداز کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں اتوار کے روز رمضان بازاروں میں شہریوں کا رش مزید بڑھ گیا۔ شہریوں کو ریلیف دینے کے لئے قائم رمضان بازاروں میں چینی کے حصول کے لئے قطاریں تاحال ختم نہیں ہو سکیں۔حکومت اور انتظامیہ کے اقدامات اور دعوؤں کے باوجود قطاریں لگنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کریم پارک رمضان بازار، شاد مان، تاج پورہ، شالیمار، ماڈل ٹاؤن، سنگھ پورہ رمضان بازاروں سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں قائم رمضان بازاروں میں شہریوں کے رش کے باعث وہاں پر لگائی گئی کرسیاں بھی کم پڑ گئی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے پنکھے بھی جواب دینے لگے ہیں جس کے باعث شدید گرمی میں خریداروں کا برا حال ہے۔ انتظامیہ اور پولیس کے سخت اقدامات کے باوجود ماسک، سینٹی ٹائزر کا استعمال سمیت سماجی فاصلے پر بالکل عملدرآمد نہیں کروایا جا سکا۔ چینی کے حصول کے لئے شناختی کارڈ کارڈ اورانگوٹھے پر نشان لگانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔شہریوں جان شہریوں حسن جان، محمد علی، سبحان کبیر، میاں اللہ داد،کبیر احمد خان و دیگر کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے عید قریب آ رہی ہے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ چینی اور آٹا کے لئے لمبی قطاروں میں لگنا پڑتا ہے۔ حکومت اور انتظامیہ ریلیف دینے کے لئے اقدامات کرے۔ اس حوالے سے اے سی ماڈل ٹاؤن ابراہیم ارباب کا کہنا ہے کہ رمضان بازاروں میں ستی اور معیاری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ایس او پیز کے حوالے سے شہریوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔