طالبان مذاکرات پر پہلے بھی آمادہ نہیں تھے ،عوامی رائے
لاہور( انوسٹی گیشن سیل)طالبان مذاکرات پر پہلے بھی آمادہ نہیں تھے حکومت کو حتمی نتیجہ نکالنا ہو گا۔فضل اللہ کبھی مذاکرات نہیں کرے گا۔روز نامہ پاکستان کی طرف سے کئے گئے سروے میں ثناءعلی اور معظم فواد نے کہاکہ طالبان پیار کی زبان نہیں سمجھتے انہیں سختی سے ساتھ جواب دینا ہو گاحکومت سب جانتی ہے صر ف وقت گزارا جا رہا ہے ۔محمد عاقل اور کامران نذیر نے کہا کہ طالبان مسلمان نہیں اور ان کو غیر ملکی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے کامیاب مذاکرات کے لئے طالبان کو اکیلا کرنا ہو گاحکومت عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر وقت گزار رہی ہے۔تبسم علی اور محمد آصف نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنا چاہیے ۔محمد واصف اور بلال عظیم نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کو آمادہ کرنا چاہیے کیونکہ جنگ سے ملک میں امن نہیں ہو سکتا ہے ان لوگوں کو سامنے لا نے چاہیے جن کو طالبان مانتے ہیں۔راشد علی نے کہا کہ سب سے پہلے امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ جب بھی طالبان سے بات چیت کا راسة نکالا جاتا ہے طالبان حملے کر کے امن عمل کو تباہ کر دیتے ہیں۔پاکستان کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے اس سے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔