تیزاب پھینکنے کا واقعہ ‘رپورٹ پیش کر نے پر عدالت نے معاملہ نمٹا دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے بیٹے پر تیزاب پھینکنے کے واقعہ میں ملوث باپ اوردوسرے بیٹے کو گرفتار کر کے انکے خلاف مکمل پولیس رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد میں پیش کرنے پر عدالت عالیہ کے کمپلینٹ سیل نے معاملہ کو نمٹادیا۔تفصیلات کے مطابق مقامی اخبار میںخبر شائع ہو ئی کہچک بابر کے رہائشی محمد افضل نے واقعہ سے 2 ہفتے قبل 150 گرام طلائی زیورات اور گندم کی بوریاں اپنے والد کے پاس بطور امانت رکھوائیں مگر جب محمد افضل نے اپنے سامان کی واپسی کا مطالبہ کیا تو اسکے والد نے یہ کہتے ہوئے سامان واپس کرنے سے انکار کر دیا کہ اس نے اپنی زندگی کی ساری کمائی اپنے بچوں پر خرچ کر دی ہے اور اب وقت ہے کہ اسکے بچے وہ سب واپس کریں۔ اس بات پر دونوں میں جھگڑ ا ہو گیا اور شیر محمد نے اپنے دوسرے بیٹے محمداشرف کو بلا کر کمرے کا دروازہ بند کر دیا۔ دونوں باپ بیٹے نے محمد افضل کومارا پیٹا اور اس پر تیزاب پھینک کر فرار ہو گئے۔ افضل کی بیوی اور ماں نے پولیس کو اطلاع دی اور اسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق متاثرہ شخص کا 60 فیصد جسم جھلس گیا ہے۔ عدالت عالیہ کے کمپلینٹ سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج چنیوٹ سے رپورٹ طلب کی جس پر سیشن جج نے کہا ہے کہ تھانہ راجویہ پولیس نے مذکورہ واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا اور انکے خلاف پولیس رپورٹ مرتب کر کے انسدادِ دہشت گردی عدالت فیصل آبادمیں پیش کردی گی ہے ، جہاں فریقین میں صلح ہونے کی بناءپر ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
تےزاب واقعہ