بلوکی منصوبہ میں کسی نے کمیشن نہیں مانگا، 110 ارب روپے کی بچت پہلے کبھی دیکھی نہ سنی، لاہور سے ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھوں گا: وزیراعظم

بلوکی منصوبہ میں کسی نے کمیشن نہیں مانگا، 110 ارب روپے کی بچت پہلے کبھی دیکھی ...
بلوکی منصوبہ میں کسی نے کمیشن نہیں مانگا، 110 ارب روپے کی بچت پہلے کبھی دیکھی نہ سنی، لاہور سے ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھوں گا: وزیراعظم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بلوکی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوکی میں 3 منصوبوں میں 110 ارب روپے بچائے گئے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ سب کچھ ہو رہا ہے کیونکہ اس سے پہلے کبھی اتنی بچت دیکھی نہ سنی، بچائی گئی رقم دیگر ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کی جائے گی۔ لاہور سے ملتان موٹروے کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھوں گا۔
تفصیلات کے مطابق بلوکی پاور پلانٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ 1981ءسے عملاً سیاست میں ہیں اور وزارت اعلیٰ اور وزارت عظمیٰ کے زمانے میں اس طرح کی شفافیت، دیانتداری اور امانتداری کے ساتھ ان منصوبوں کا طے پا جانا یقینا پاکستان کی تاریخ میں انوکھی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ، وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر افسران شاباش کے حقدار ہیں جن کی دن رات کی محنت کی بدولت اتنا شفاف منصوبہ شروع ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نہ تو اب کوئی کمیشن مانگ رہا ہے اور نہ ہی کک بیکس لے رہا ہے، اس طرح کی شفافیت سے منصوبوں کا پایہ تکمیل تک پہنچنا ایک مثال ہے۔ اس منصوبے کیلئے بڑے شفاف انداز میں ٹینڈرز دیئے گئے اور جب سب نے شفافیت کا عالم دیکھا تو بہترین قیمتیں دیں جس کی بدولت وہ تین منصوبے جو 300 ارب روپے میں لگنے تھے اب 200 ارب روپے میں لگ رہے ہیں اور 110 ارب روپے کی خطیر رقم بچائی گئی ہے۔ اتنی بڑی رقم دیکھ کر بہت سارے دل للچاتے ہیں لیکن ہم ایک ایک پائی کو پاکستانیوں کی امانت سمجھتے ہیں اور اسے پاکستانیوں پر خرچ کرنا فرض سمجھتے ہیں۔ ان منصوبوں سے بچائی گئی رقم کو دوسرے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب باتیں سوچ و فکر والی ہیں کیونکہ پاکستان کی 70 سالہ روایت سے ہٹ کر یہ کام ہو رہے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اسی طرح سے پہلے بھی یہ کام ہوتے رہتے اور پاکستانیوں کی رقم شفاف طریقے سے پاکستانیوں پر ہی خرچ کی جاتی تو آج کا پاکستان ایک مختلف ملک ہوتا، یہ جو مسائل نظر آ رہے ہیں بالکل نہ ہوتے اور حالات کہیں زیادہ بہتر ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے ایک 93 ارب روپے کا منصوبہ تھا جو 55 ارب روپے میں مکمل کیا جائے گا۔ ان منصوبوں سے سستی بجلی پیدا ہو گی جو کسانوں کے ٹیوب ویل چلائے گی، ان گھروں کو روشن کرے گی جو لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ان منصوبوں کے علاوہ کوئلے کے کارخانے بھی شروع کئے جا چکے ہیں جن کے ذریعے بلوکی پاور پلانٹ سے بھی زیادہ سستی بجلی پیدا ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے کی سیاست کر کے پاکستان کی ترقی روکنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہئے کیونکہ ان کی وجہ سے منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے اور اگر دھرنوں کی سیاست نہ ہوتی تو یہ منصوبہ آج مکمل ہو چکا ہوتا۔ کسان پیکیج کو روکنے کیلئے بھی بھرپور زور لگایا گیا، کسان کی مدد نہ کرنا بہت بڑا ظلم ہے کیونکہ کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا، اتنا بڑا پیکیج اس سے پہلے کسانوں کیلئے کبھی نہیں رکھ گیا۔

مزید :

قومی -Headlines -