وہ کام جو دنیا کے وجود میں آنے کے بعد سے نہ ہوا تھا اب ہوگیا، سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے، سب سے زیادہ تشویشناک خبر آگئی

وہ کام جو دنیا کے وجود میں آنے کے بعد سے نہ ہوا تھا اب ہوگیا، سارے ریکارڈ ٹوٹ ...
وہ کام جو دنیا کے وجود میں آنے کے بعد سے نہ ہوا تھا اب ہوگیا، سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے، سب سے زیادہ تشویشناک خبر آگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) حضرت انسان کا صنعتی انقلاب زمین کے ماحول کو جس قدر تباہ کر رہا ہے، اسے سائنسدان کسی بڑی تباہی کا پیش خیمہ بتا رہے ہیں۔ انسانوں کی انہی ریشہ دوانیوں کے باعث دنیا کا درجہ حرارت تیزی کے ساتھ بلند ہو رہا ہے۔ عالمی موسمیاتی آرگنائزیشن نے اپنی ایک رپورٹ میں انتہائی خطرناک بات بتائی ہے کہ 2011ءسے 2015ءتک کے پانچ سال دستیاب ریکارڈ کے مطابق تاریخ کے گرم ترین سال تھے۔ اس رپورٹ کے مطابق عالمی درجہ حرارت صنعتی انقلاب آنے سے پہلے کے درجہ حرارت سے 1ڈگری سینٹی گریڈ اوپر جا چکا ہے۔

’طیارے آسمان سے بارش کے قطروں کی طرح گریں گے‘سائنسدانوں نے سب سے تشویشناک بات کہہ دی،خطرے کی گھنٹی بجا دی
آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل پیٹری ٹالس کا کہنا ہے کہ ”گزشتہ پانچ سال تاریخ کے گرم ترین سال تھے اور ان میں 2015ءانفرادی طور پر تاریخ کا گرم ترین سال تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کا درجہ حرارت تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔“ پیٹری ٹالس نے اپنے بیان میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ ممکنہ طور پر 2016ءگزشتہ سال کی نسبت زیادہ گرم ہو گا اور 2015ءکا ریکارڈ توڑ دے گا۔آرگنائزیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں عالمی برادری نے وعدہ کیا تھا کہ وہ گلوبل وارمنگ کے خلاف اقدامات کریں گے لیکن اس میں سبھی ممالک کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2010ءسے 2012ءتک مشرقی افریقہ میں آنے والی خشک سالی کی ذمہ دار بھی گلوبل وارمنگ ہی تھی جس میں 2لاکھ 58ہزار افراد موت کے گھاٹ اتر گئے تھے۔ اس کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیاءمیں 2011ءمیں آنے والے سیلاب، 2012ءمیں آنے والا تباہ کن سمندری طوفان سینڈی اور دیگر بڑی آفتیں بھی اسی کا نتیجہ ہیں۔ آرگنائزیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گلوبل وارمنگ اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو بہت جلد دنیا مکمل تباہی سے دوچار ہو جائے گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -