امریکہ میں اتفاق رائے کی جمہوریت ہے ،ٹرمپ کی انتخابی تقریروں اور وائٹ ہاؤس کی پالیسوں میں بہت فرق ہوگا:طارق فاطمی

امریکہ میں اتفاق رائے کی جمہوریت ہے ،ٹرمپ کی انتخابی تقریروں اور وائٹ ہاؤس ...
امریکہ میں اتفاق رائے کی جمہوریت ہے ،ٹرمپ کی انتخابی تقریروں اور وائٹ ہاؤس کی پالیسوں میں بہت فرق ہوگا:طارق فاطمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ امریکا صرف جمہوریت نہیں اتفاق رائے کی جمہوریت ہے، پالیسیاں ادارے بناتے ہیں افراد نہیں، ٹرمپ کی انتخابی تقریروں اور وائٹ ہاؤس کی پالیسوں میں بہت فرق ہوگا،امریکی عوام نے معیشت اور تجارتی معاہدوں کے تناظر میں ووٹ دیا،ہماری قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے، تمام ملکوں سے خوشگوار تعلقات ہماری پالیسی ہے۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی سے پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئے گی: امریکی سفیر

سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی کامیابی پر تمام تجزیے اور سروے ناکام ثابت ہوئے ہیں، انتخابی مہم میں بیانات کا مقصد عوام کی توجہ حاصل کرنا ہوتا ہے، ضروری نہیں کہ انتخابی مہم میں دیے گئے بیانات پالیسی کا حصہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ جو بھی نتیجہ ہو امیدوار اسے تسلیم کرے، امریکی عوام نے معیشت اور تجارتی معاہدوں کے تناظر میں ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کی قابلیت ہے کہ وہ بحران میں اکٹھے ہوتے ہیں، وزیراعظم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے، ٹرمپ کی انتخابی تقرریوں اور وائٹ ہاؤس کی پالیسیوں میں بہت فرق ہوگا، امید ہے کہ وقت کے ساتھ معاملات اور صورتحال میں بہتری ہوگی، ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ دوطرفہ علاقائی اور عالمی امور پر ملکر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسیاں ادارے بناتے ہیں افراد نہیں، پالیسی سازی میں ریاستی مفادات سے زیادہ مقدم ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا میں صرف جمہوریت نہیں اتفاق رائے کی جمہوریت ہے، برسوں بعد امریکا میں ایک جماعت کی اکثریت آئی ہے، کچھ عرصے کے بعد امریکہ کے ایوانوں میں اپوزیشن طاقتور ہو گی۔

مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد 100روزہ ایکشن پلان جاری کر دیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس نے پہلی مرتبہ مشترکہ فوجی مشقیں کیں،ہم اپنے حالات اور مفادات کے تناظر میں خارجہ پالیسی تشکیل دیتے ہیں، ناقدین بتائیں کہ چین نے46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پہلے کیوں نہیں کی؟ سفارتکاری میں اگر ایک دروازہ بند کیا جاتا ہے تو دو کھولے بھی جاتے ہیں، تمام ملکوں سے خوشگوار تعلقات ہماری پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادرسے ایرانی سرحد تک موٹر وے تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے ،وسطی ایشیاء کے ملکوں سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں، خطے میں امن و استحکام اور افغان مفاہمی عمل میں دنیا ہمارے کردار کی معترف ہے، انسداد دہشت گردی کیلئے ہماری قربانیوں کو دنیا تسلیم کرتی ہے، وزیراعظم کا پختہ عزم ہے کہ دہشت گردوں کو کہیں جگہ نہیں ملے گی، سینیٹر جان مکین نے امن و امان کیلئے پاکستان کی کوششوں کا احتراف کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -