قومی اتفاق رائے کے بغیر علیحدہ صوبے کا قیام ناممکن، شاہ محمود قریشی کا زرداری ، نواز شریف سے ملاقات کرنیکا اعلان
ملتان(سٹی رپورٹر) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے اعلان کیا ہے کہ نئے صوبے کے قیام کے لئے تمام تر اختلافات (بقیہ نمبر16صفحہ12پر )
کے باوجود زرداری اور نواز شریف سے ملاقات کروں گا کیونکہ قومی اتفاق رائے کے بغیر علیحدہ صوبے کا قیام ممکن نہیں پی ٹی آئی کی کوشش ہے کہ جب تک نیاصوبہ نہیں بنتا اس وسیب کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے متبادل انتظامات کئے جائیں جو سرائیکی تنظیمیں 14دن باقی رہنے کی بات کر رہی ہیں وہ چودہ سال کہاں تھیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جدید سرائیکی تحریک کے بانی ڈاکٹر غضنفر مہدی چیئرمین ورلڈ سرائیکی کانگریس کے پی ایچ ڈی مقا لے ’’سرائیکی مر ثیہ ‘‘کی تعارفی تقریب کے سلسلے میں مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں صدارتی خطاب میں کیا جس کے میزبان ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب و صدر متحدہ مجلس اتحاد بین المسلمین پنجاب الحاج شفقت حسنین بھٹہ تھے جبکہ تقریب سے صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک، رکن صوبائی اسمبلی مظہر عباس ، ڈاکٹر غضنفر مہدی مہمانان خصوصی تھے مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ملک کی واحد جماعت ہے جس کے منشور میں ایک سرائیکی صوبہ کا قیام شامل ہے 2018کے الیکشن میں ہم پنجاب سے الیکشن جیتنا چاہتے تھے اور صوبے کی تقسیم کی بات بھی کرتے تھے تب ہمیں کہاگیا کہ نئے صوبے کا نعرہ آپ کے لئے نقصان دہ ہوگا لیکن پی ٹی آئی نے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور اب سرائیکی صوبے کی اہمیت کو تسلیم کرلیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ایک طرف سرائیکی صوبے کی قرارداد پیش کی اور دوسری طرف 18ویں ترمیم میں صوبے کے قیام کو انتہائی پیچیدہ بنا دیا جس کا مقصد سندھ سے اٹھنے والی صوبے کی آواز کو روکنا تھا اسی طرح جب پنجاب اسمبلی میں ایک صوبے کی قرارداد پیش ہو ئی تو مسلم لیگ (ن) نے دو صوبوں کی قرارداد پیش کردی جس سے ملتان اور بہاولپور کے درمیان مکمل کشتی کا آغاز ہو گیا تحریک انصاف ایک سرائیکی صوبے کے مطالبے کو تسلیم کرتی ہے لیکن ہمارے پاس کیونکہ دوتہائی اکثریت نہیں ہے جو ایک حقیقت ہے البتہ میرا اس وسیب کے عوام سے وعدہ ہے کہ میں صوبے کے قیام کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملوں گا اور صوبے کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پر گذشتہ تیس سال سے اتفاق نہیں ہوا تو یہ ڈیم نہیں بن سکا اور اب تو کالا باغ ڈیم کا قیام ممکن نہیں رہا البتہ دیا میر بھاشا ڈیم پر قومی اتفاق رائے پیدا ہوچکا ہے چیف جسٹس نے فنڈقائم کررکھا ہے اور عمران خان نے بھی اس کی تائید کی ہے اس لئے میں اپنے سرائیکی تنظیموں کے بھائیوں سے کہوں گا کہ وہ سو دنوں کے باقی چودہ دنوں کی طرف دیکھنے کی بجائے حقائق پر نظر ڈالیں صوبہ ایگزیکٹو آرڈر سے نہیں بن سکتا ورنہ میں عمران خان سے آج ہی آرڈر جاری کرانے کو تیار ہوں اس کے لئے آئین میں ترمیم ضروری ہے میرا آپ سے وعدہ ہے کہ میں صوبے کے قیام کے لئے ہر ممکن اقدام کروں گا لیکن باقی چودہ دنوں کی طرف دیکھنے والوں کو چاہیئے کہ وہ سابقہ چودہ سالوں کو دیکھیں مخدوم شاہ محمود قریشی نے یقین دلایا کہ پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈ یو پاکستان کے مالی حالات بہتر بنانے اور پی ٹی وی کو نیشنل نیٹ پر لانے کے لئے اقدامات کروں گا صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ جنوبی پنجاب ایک پرامن خطہ ہے آسیہ مسیح تحریک میں یہ خطہ انتہائی پرامن رہا جس کا اظہار میں نے وزیراعلی کے سامنے کیا انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ہی صوبہ بنائے گی ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کہا کہ یہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اعزاز ہے کہ ان کی جدوجہد سے سرائیکی صوبے کے قیام کا مطالبہ حقیقی عوامی ڈیمانڈ بن چکا ہے، صوبے کے قیام سے وفاق مضبوط ہو گی اور میرے نزدیک اس وقت حکومت میں شاہ محمود قریشی سے بہتر ہمارا اور کوئی وکیل نہیں ہے الحاج شفقت حسنین بھٹہ ،ممتاز دانشور شاکر حسین شاکر سرائیکی ریجن کی نما ئندہ آواز اور ملک بھر میں سرائیکی زبان و ادبی خدمت کرنے والے ڈاکٹر غضنفر مہدی کو سول اعزاز سے نوازہ جائے گا اور دانشوروں نے سرائیکی زبان وادب کے حوالے سے گفتگوکر تے ہو ئے کہا کہ سرائیکی ریجن میں بے رو زگا ری کے خاتمے کیلئے ملتان ،رحیم یار خاں ،بہاول پور، لیہ او ر مظفر گڑھ اور ڈیرہ غازی خان میں وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمشن کی شا خیں قائم کی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک سروے کے مطابق سرائیکی وسیب کے ۵۳ ارب روپے کی پیدا وار وسطی پنجاب پر خرچ زبان و ادب کیلئے ڈاکٹر غضنفر مہدی کی عمر بھر کی خدما ت کو سراہتے ہو ئے کہا کہ اُن کی تازہ تصنیف سرائیکی مر ثیہ جو ان کا پی ایچ ڈی مقالہ ہے اور اسے قائد اعظم یو نیو رسٹی نے شائع کیا ہے ایک بہت بڑی ادبی کا وش ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر غضنفر مہدی ملتان کا سرمایہ اور سرائیکی وسیب کی شناخت ہیں سرائیکی کی پہلی پی ایچ ڈی خاتون سکالر ڈاکٹرنسیم اختر، ظہور احمد دھریجہ ، رانا فراز احمد نون،ڈاکٹر زاہدہ بخاری(ڈائریکٹر خانہ فرہنگ) عنبرین بلوچ، ، علامہ عبد الحق مجاہد ، ڈاکٹر محمد صدیق خان قادری، علامہ اقتدار حسین نقوی، مفتی عبد القوی، محمد ایوب مغل، علامہ خالد محمود ندیم،خاور حسنین بھٹہ، سہیل بھٹہ، سبطین رضا لودھی، ملک ریحان کھوکھر، عمران گردیزی، اظہر چاون،سید طالب حسین پرواز، عامر محمود نقشبندی، عامر شہزاد نقشبندی، مظہر جاوید سیال، خورشید ملک، علامہ خالد محمود ندیم، مفتی عثمان پسروری، سیداصغر نقوی، حافظ محمد سلیمان، شاکر حسین شاکر، مخدوم سید قسور علی شمسی، سید تراب شاہ، سید محمد علی رضوی،سخاوت حسین، حافظ صفوان محمد ، ودیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔دریں اثناء وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا چین ہماری یکسپورٹ بڑھانے کیلئے مدد کرے گا ۔ چین و سعودی عرب کے دورے سے ہمارے معاشی حالات بہتر ہو جائیں گے ۔ امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات کے بعد ڈو مور کے مطالبے سے نکلے ہیں ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی بحالی صرف مذاکرات کے ذریعے ہو سکتی ہے لیکن بھارت مذاکرات پر آمادہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ تحریک انصاف کی اولین ترجیح ہے اور ہمارے منشور میں شامل ہے ۔ اس حوالہ سے مرکز اور پنجاب میں علیحدہ علیحدہ کمیٹی قائم ہو چکی ہیں ۔ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام عمل میں آئے گا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جنوبی پنجاب صوبے پر تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا ہو جائے ۔ 100دن بعد عوام کو تبدیلی نظر آنے لگے گی ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنماء چوہدری اشرف اور چوہدری طارق کی طرف سے دئیے گئے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی ۔ اس موقع پر ایم این اے مخدوم زین قریشی ، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک ، معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب جاوید اختر انصاری ، چیئر مین پی ایچ اے اعجاز حسین جنجوعہ ، میاں جمیل احمد ، میاں آصف ، حاجی اختر بھٹہ ، حاجی مختیار علی انصاری ، خالد جاوید وڑائچ ، شیخ طاہر ، رانا جبار و دیگر نے شرکت کی ۔
شاہ محمود