ماتحت عدالتوں میں ٹاؤٹ مافیا اور عملہ کی ملی بھگت سے رشوت کا بازار گرم

ماتحت عدالتوں میں ٹاؤٹ مافیا اور عملہ کی ملی بھگت سے رشوت کا بازار گرم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامران مغل )ماتحت عدالتوں میں ٹاؤٹ مافیا کا راج،سیشن کورٹ،ماڈل ٹاؤن ،ضلع کچہری اورکینٹ کچہری سمیت ماتحت عدالتوں سے ٹاؤٹ مافیا کا سہارا لے کر مختلف مقدمات میں ضمانتیں کرانے کے بعد سیکڑوں ملزمان مفرور ہوگئے ہیں جنہیں پکڑنے میں پولیس کو ناکامی کا سامناہے۔ کچھ عرصہ قبل سیشن جج نے ضلعی عدالتوں میں جمع کروائے جانیوالے جعلی ضمانتی مچلکوں کا نوٹس لیتے ہوئے جوڈیشل افسران کو جعلی ضمانتی مچلکوں کے خلاف سختی سے کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی ۔فاضل جج نے تمام جوڈیشل افسران ضمانتی مچلکوں اور جمع کرانیوالے کے اصل شناختی کارڈ کی خود جانچ پڑتال کریں جبکہ ضمانتی مچلکوں کا ریکارڈ انگوٹھوں کے نشانات ،دستخط ،شناختی کارڈ کی کاپی اور ضمانتی مچلکوں کی تفصیلات ایک رجسٹر پر درج کرنے کی ہدایت بھی کی ہے، سیشن جج نے تمام جوڈیشل افسران کو ہدایت کی ہے کہ ضمانتی مچلکوں کی جانچ کی ذمہ داری عدالتی اہلکاروں پر ڈالنے کی بجائے خود ضمانتی مچلکوں کی جانچ پڑتال کا کام انجام دیں ،ضمانتی مچلکوں کی تصدیق کے لئے جوڈیشل افسران فوراً ٹیلیفونک رابطے سے ایس پی کرائم ریکارڈ آفس سے رابطہ کی ہدایت کی گئی تھی ۔ مراسلہ میں یہ بھی ہدایت کی گئی تھی کہ جعلی ضمانتی مچلکوں میں ملوث عدالتی اہلکاروں اور ایجنٹوں کے خلاف سختی سے کارروائی کی جائے ۔دوسری جانب نقل برانچ کے اہلکار وں نے مقدمے کے فیصلہ کی کچی نقل دینے کا خرچہ 100روپے سے بڑھا کر 200روپے کر دیاہے،معمولی نوعیت کے مقدموں میں مبینہ طور پر جعلی مچلکے دینے کا ریٹ 3ہزار سے بڑھا کر 4 ہزارروپے مقررکررکھاہے ،اسی طرح ٹاؤٹ مافیا نے سنگین نوعیت کے مقدمات میں جعلی ضمانت دینے کا ریٹ 10سے 15ہزار روپے تک مقرر کررکھا ہے ،علاوہ ازیں گھروں سے بھاگ کر آنے والی لڑکیوں کے نکاح پڑھانے والے پیشہ ور نکاح خوانوں نے بھی فیس 5ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کر دی ہے تاہم اشٹام فروش بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے انہوں نے بھی 50روپے والے اشٹام پیپر پر 10 کی بجائے 20 روپے اضافی لینا شروع کر دیئے ہیں،اس حوالے سے گارڈین کورٹ میں پیشی پر آئے ایک شخص محمدامین نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مقدمہ کی تاریخ لینے کے لئے مبینہ طور پر200روپے دے کر کام ہو جاتا تھا لیکن اب 300سے 500 روپے دینا پڑتے ہیں جبکہ عدالتی عملہ روبکار جاری کرنے مچلکوں کو پاس کروانے کے نام پر بھی مبینہ طور پرسائلین کی جیبوں پر ہاتھ صاف کرنے میں مصروف ہے ،ایک عدالت کے جج کے کے ریڈر نے اپنانام ظاہر نہ کرنے کی شر ط پر بتایا کہ بعض وکلاء اور سائلین انہیں زبردستی پیسے دے جاتے ہیں کیونکہ پیسے دینا بھی ایک فیشن بن گیا ہے ]مقامی عدالتوں میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے حوالے سے سینئر وکلاء جن میں ممبر پنجاب بارکونسل سید فرہاد علی شاہ ،محمد مدثر چودھری، مشفق احمدخان ،سابق نائب صدر لاہور بار عرفان تارڈ نے کہا ہے کہ مہنگائی اس قدر بڑھتی جارہی ہے کہ لوگوں کا گزارا ممکن نہیں رہا ہے جس کی وجہ سے وہ رشوت کے سہارا لینے پر مجبور ہیں لیکن یہ صحیح اقدام نہیں اور نہ ہی اسلام اس کی اجازت دیتا ہے ،وکلاء نے مزید کہا کہ مافیا بہت سرگرم ہے اور اس کے خلاف ٹھوس اقدامات اور ان کے خلاف کارروائی کوجاری وساری رکھتے ہوئے ہی ان کاخاتمہ کیا جاسکتاہے۔

مزید :

علاقائی -