حکومت نے دھوکہ کیا ، ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے گیس کے بلوں پر نظرثانی کی جائے : آپٹما
لاہور( نیوز رپورٹر)آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (آپٹما ) نے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملوں کو 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بجائے 12.54ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے گیس کے بل بھجوائے جانے کو پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیساتھ دھوکہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کے بلوں پر نظر ثانی کر کے 16ستمبر 2018ء کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پانچ زیرو ریٹڈ سیکٹر ز کو گیس 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے بل بھجوائے جانے کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے ۔اس آمر کااظہارآپٹما کے قائم مقا م چےئرمین سید علی احسان نے آپٹما پنجاب کے چےئرمین عادل بشیر کے ہمراہ آپٹما ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل ملوں کے کیپٹیو پاور کو گیس نہیں ملے گی تو یہ صنعت نہیں چل سکتی کیونکہ انڈسٹری پچاسی فیصدکیپٹیو پاور کے ذریعے توانائی استعمال کرتی ہے ۔ انہوں نے حکومت کو واضح کیا کہ اگر یہی صورت حال رہی تو اس سال مزید پچاس ٹیکسٹائل ملیں بند ہوجائیں گی ۔انہوں نے کہاکہ 2011-12ء میں آپٹما کے ممبرز کی تعداد 293تھی جوکہ اس وقت 190رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میری حکومت سے اپیل ہے کہ ٹیکسٹائل ملوں کو بھجوائے جانے والے گیس کے بلو پر نظرثانی کر کے 6.5ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یوکے حساب سے انڈسٹری کو بل بھجوائے جائیں ۔ انہوں نے کہاکی سوئی نادرن گیس پائپ لائن کمپنی نے منگل تک گیس کے بل ادا کرنے کی مہلت دی ہے لیکن میرے ممبر ز کے پاس اتنے بھاری بل ادا کرنے کی سکت نہیں ہے حکومت نے آپٹما سے پنجاب کی صنعتوں کے لئے گیس کے یکساں ٹیرف کا وعدہ پورا نہیں کیا ۔ پنجاب کی صنعتوں کو گیس کے غیر منصفانہ بل ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ۔
آپٹما