صنعتی خام مال اور مشینری پر امپورٹ ٹیرف میں کمی کی جائے، محمد احمد وحید
اسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد احمد وحید، سینئر نائب صدر طاہر عباسی اور نائب صدر سیف الرحمٰن خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صنعتی خام مال اور مشینری کی درآمد پر اس وقت 3فیصد سے لے کر 20فیصد تک امپورٹ ٹیرف عائد ہے جس وجہ سے صنعتی شعبے کی ترقی بہت متاثر ہو رہی ہے کیونکہ پیداواری لاگت بہت بڑھ گئی ہے اور صنعتی شعبے کو اپ گریڈیشن میں مشکلات کا سامنا ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی خام مال اور مشینری پر عائد امپورٹ ٹیرف میں واضع کمی کرے تا کہ پیداواری لاگت کم ہو اور صنعتی شعبہ برآمدات کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر سکے جس سے معیشت تیزی سے بحال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے اور ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کرنے کیلئے صنعتی مشینری کی درآمد پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں کمی بہت ضروری ہے لہذا حکومت سنجیدگی سے اس مسئلے پر غور کرے تا کہ عالمی مارکیٹ میں ہماری برآمدات کو بہتر فروغ ملے۔چیمبر کے عہدیدارن نے کہا ترقی پذید ممالک کا تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ جن ممالک نے امپورٹ ٹیرف کو کم کیا اور ٹریڈ لبریلائزیشن کو فروغ دیا انہوں نے تیزی سے معیشت کو بہتر کیا جبکہ جن ممالک نے امپورٹ ٹیرف میں اضافہ کیا ان کی معاشی ترقی بہت متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی دہائی کے دوران برآمدات کو تیزی سے فروغ دینے والے ممالک نے امپورٹ ٹیرف میں واضع کم کر کے یہ کامیابی حاصل کی اور ان میں سے بعض نے امپورٹ ٹیرف میں 50سے 70فیصد تک کمی کی۔
اس کے برعکس پاکستان اس عرصے میں امپورٹ ٹیرف میں اضافہ کرتا رہا جس وجہ سے ہماری برآمدات میں کمی کا رجحان رہا۔ محمد احمد وحید نے کہا کہ پاکستان میں ٹیرف لبریلائزیشن نے برآمدات کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے کیونکہ 2001میں پاکستان کا امپورٹ ٹیرف 20فیصد سے زائد تھا جس کو 2014تک کم کر کے تقریبا 9فیصد تک لایا گیا اور اس عرصے میں ہماری برآمدات 9.2ارب ڈالر سے بڑھ کر 25ارب ڈالر سے تجاویز کر گئی تھیں اس طرح برآمدات میں اس عرصے میں 170فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ تاہم 2014کے بعد امپورٹ ٹیرف میں بتدریج اضافہ کیا جاتا رہا جس وجہ سے ہماری برآمدات میں بھی کمی واقع ہوتی رہی۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی کل ٹیکس آمدن میں امپورٹ ٹیرف کا حصہ تقریبا 13فیصد ہے جو بہت زیادہ ہے جبکہ اس کے برعکس ملائشیا کی کل ٹیکس آمدن میں امپورٹ ٹیرف کا حصہ 1.6فیصد، ترکی میں 2فیصد، انڈونیشیا میں 2.5فیصد، جنوبی کوریا میں 3.9فیصد، تھائی لینڈ میں 4.3فیصداور چین میں 4.6فیصد ہے۔ لہذا انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ صنعتی خام مال اور مشینری پر عائد امپورٹ ٹیرف میں واضع کمی کرے جس سے صنعتی شعبہ بہتر ترقی کرے گا اور ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کر کے برآمدات کو فروغ دینے میں موثر کردار ادا کرے گا جبکہ معیشت تیزی سے استحکام کی طرف بڑھے گی۔