وزیر اعظم صاحب کچھ گرہمیں بھی بتا دیں یہ کیا جادو ہے؟احسن اقبال نے عمران خان کو مشکل میں ڈال دیا

وزیر اعظم صاحب کچھ گرہمیں بھی بتا دیں یہ کیا جادو ہے؟احسن اقبال نے عمران خان ...
وزیر اعظم صاحب کچھ گرہمیں بھی بتا دیں یہ کیا جادو ہے؟احسن اقبال نے عمران خان کو مشکل میں ڈال دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے وزیر اعظم عمران خان سے ایسا چبھتا سوال پوچھ لیا ہے کہ جسے سن کر تحریک انصاف کے کارکن بھی سوچ میں پڑ جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابقسابق وزیر داخلہ احسن اقبال نےمائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اسلام آباد میں منعقدہ ’’رحمۃ العالمین ﷺ کانفرنس ‘‘سے وزیر اعظم عمران خان کے خطاب کے ٹکرز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ300 کینال کے محل میں رہنے والے کے فرمودات سنئے،فرینڈز آف عمران کا کیا میرٹ ہے؟ وزیر اعظم صاحب میں نے اور آپ نے ایک جتنا ٹیکس ادا کیا، میں ایک کنال کے کرایے کے مکان کا مکین ہوں اور آپ 300 کنال کے محل میں رہتے ہیں، کچھ گر ہمیں بھی بتا دیں یہ کیا جادو ہے؟۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ’’رحمۃ العالمین ﷺ کانفرنس ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ  لوگ پوچھتے ہیں کہ نیا پاکستان اور ریاست مدینہ کی طرز پر پاکستانی ریاست کب بنے گی؟ میں ان سے کہتا ہوں کہ مدینہ کی ریاست پہلے دن ہی نہیں بن گئی تھی، ہوسکتا ہے جب پاکستان ریاست مدینہ کی طرح بنے ہم زندہ نہ ہوں،اگر قوم کوعظیم بننا ہے تو ریاست مدینہ کےاصول پرچلناہے، ریاست مدینہ کی باتیں میں نے الیکشن سے پہلے نہیں بعد میں کیں،میں یہ نہیں چاہتاتھاکہ لوگ سمجھیں کے ووٹ کیلئے ریاست مدینہ کی بات کر رہا ہوں۔عمران خان نے کہاپیسہ کمانا مشن نہیں ہونا چاہئے،پیسے سے انسانوں کی زندگی بہترکرنا مشن ہے،جب انسان پیسے کو مشن بناتا ہے تو وہ تباہ ہوجاہے،نبی کریم ﷺ آخر تک مسجد نبوی ﷺ کے حجرے میں رہے،اُنہوں نے کبھی کوئی محل نہیں بنائے،معاشرےمیں میرٹ ختم ہونےپرکوئی معاشرہ اوپرنہیں جاسکتا،نفرتیں پھیلاکر ووٹ لینےوالالیڈر نہیں بن سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ ’لوگ کہتے ہیں کہ میں بہت ظالم ہوں کیوں کہ میں جیل میں موجود بیمار کو معاف نہیں کررہا، لوگ مجھے کہتے ہیں جنھوں نے پیسا لوٹا انہیں معاف کردو، میں کہتا ہوں پیسا میرا نہیں قوم کا ہے میں کیسے معاف کردوں؟ملک کوکنگال کرنےوالوں کومعاف کرنے کا مجھے اختیار نہیں، نبی کریم ﷺ نے بدعنوان عناصر کو عبرتناک سزائیں دیں، رحم کمزوراور غریب طبقے کےلیے ہے، بڑے ڈاکوؤں پر رحم نہیں کیاجاتا، لوٹ مار کرنے والوں پر رحم اور این آراو سے معاشرے کا بیڑا غرق ہوتا ہے۔