کنٹرول لائن ، ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والے واقعات کسی بڑی کارروائی کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں :چوہدری نثار

کنٹرول لائن ، ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والے واقعات کسی بڑی کارروائی کا پیش ...
 کنٹرول لائن ، ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والے واقعات کسی بڑی کارروائی کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں :چوہدری نثار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والے واقعات کسی بڑی کارروائی کا پیش خیمہ لگ رہے ہیں ، حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر بھارت کی جانب سے کسی قسم کی دراندازی کی گئی تو اس کا جواب بھرپور طاقت سے دیا جائے گا،امن پر سب متفق ہیں لیکن کسی کی تھانیداری اور اجارہ داری قبول نہیں کرینگے، بھارت نے سیالکوٹ سیکٹر میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، سرحد پر مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، کوئی ملک کسی دوسرے ملک پر چڑھ دوڑ نہیں سکتا، کسی قسم کا غیر ملکی تسلط قبول نہیں کرینگے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان کو دبا لے گا، سیکریٹری خارجہ مذاکرات کی منسوخی سے امن کوششوں کو دھچکا لگا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اجلاس میں خفیہ اداروں کی جانب سے دی گئی بعض معلومات کے مطابق کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر ہونے والے واقعات کسی بڑی کارروائی کا پیش خیمہ لگ رہے ہیں تاہم وہ اس پر مزید کو ئی بات نہیں کہنا چاہتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ایل او سی واقعات پر بات کی گئی، بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری پر جانا اہم قدم تھا، میاں نواز شریف نے تلخیاں بھلا کر امن کا پیغام دینے کی کوشش کی، پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات سے بہتر نتائج کی ا±مید تھی، بھارتی گولہ باری اور سیکریٹری خارجہ مذاکرات کی منسوخی سے امن کوششوں کو دھچکا پہنچا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے سیالکوٹ سیکٹر میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، سرحد پر مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، حکومت، سیاسی جماعتیں، افواج امن سے معاملات کے حل پر متفق ہیں لیکن کسی کی تھانیداری اور اجارہ داری قبول نہیں کرینگے، کوئی ملک کسی دوسرے ملک پر چڑھ دوڑ نہیں سکتا، کسی قسم کا غیر ملکی تسلط قبول نہیں کرینگے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان کو دبا لے گا۔
چوہدری نثار علی خان نے مزید کہا کہ حکومت اور پاک فوج کی تمام تر توجہ آپریشن ضرب عضب پر مرکوز ہے، وزیرستان آپریشن کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے، فائرنگ سے متعلق بھارتی الزام کا کوئی جواز نہیںہے ، پاکستان امن پر یقین رکھنے والا ملک ہے، دراندازی یا ایڈونچر ازم کا جواب پوری طاقت سے دیا جائے گا، پاکستان اور بھارت کا ایٹمی طاقت ہونا مجبوری بھی ہے اور ذمہ داری بھی، بھارت کو سبق سیکھ لینا چاہئے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عید پر ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر فائرنگ کی گئی، بھارت نے تند و تیز بیانات سے ماحول مزید خراب کیا، جس کی مثال نہیں ملتی، امن کے راستے پر چل کر تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں، امن کا راستہ ہی پاکستان، بھارت اور خطے کیلئے بہتر ہے، رینجرز اور افواج پاکستان نے کچھ علاقوں میں جوابی کارروائی کی، جس نے بھارتی بندوقوں کو خاموش کرایا۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کنٹرول لائن کی خلاف ورزی پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط لکھیں گے جس میں پاک بھارت حل طلب مسائل پر توجہ مبذول کرائی جائے گی، قرار دادوں پر عمل کرانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، اہم ممالک کو بھی بھارتی کارروائیوں سے آگاہ کریں گے، بھارت دلچسپی نہ دکھائے تو اعلیٰ سطح پر کیا بات کی جاسکتی ہے۔