مٹوٹلی مائینر پر با اثر افراد کا قبضہ ، ٹیل کے کاشتکاروں کی 2170ایکڑ اراضی بنجر کرنیکا منصوبہ ، متاثرین کا ملتان احتجاج ، دھرنا
ملتان(سٹاف رپورٹر)محکمہ انہار ملتان زون کے زیر انتظام شجاع آباد کینال ڈویژن کی مٹوٹلی مائینر کا پانی انہار عملے نے بیچ کھایا جس سے ٹیل کے علاقوں میں 2170ایکڑ زرخیز اراضی پانی نہ ملنے کی وجہ سے پنجر ہوگئی ہے،موٹلی مائینر کے ٹیل پر2سال سے پانی نہ پہنچنے پر کاشتکاروں نے چیف انجینئر کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا اور رات گئے دھرنے دئیے رکھا محکمہ انہار کے ایکسئین آپریشن زاہد حسین کی طرف سے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی مگر دھرنا رات ختم نہ کیا گیا،مٹوٹلی مائینر کے ٹل کے کاشتکاروں وارث محمد شاہ،عبدالغنی خان،میاں مبشر احمد بودلہ،عمران محمود خان،مظہر عباس شاہ،رفیق احمد خان،اشفاق(بقیہ نمبر41صفحہ7پر )
احمد شاہ،محمد اسماعیل،مختیار خان،اللہ دتہ خان،نجیب اللہ خان،واجد حسین شاہ،عاشق لنگاہ،خالد خان لنگاہ اور احمد حسن لنگاہ کی طرف سے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ انہار ملتان زون کے چیف انجینئر کو کئی بار درخواستیں دی گئیں لیکن انہار عملہ ٹس سے مس نہ ہوا محکمہ انہار کے عملے کی نگرانی میں نہر پر پمپ لگاکر پانی چوری کا مسئلہ عروج پر ہونے کی وجہ سے ٹیل کے کاشتکاروں کے حصہ میں 10کیوسک پانی بھی میسر نہیں تھا مٹوٹلی مائینر جوکہ ایک ششماہی نہ ہے اس کے ٹیل کے کاشتکاروں کو گزشتہ خریف اور ربیع فصلوں کی فصلوں کیئلے پانی میسر نہیں ہوسکا جبکہ محکمہ انہار ملتان زون کی طرف سے سیکرٹری کو بھجوائی جانے والی روزانہ کی رپورٹ میں نہروں کے ٹیل پر مکمل پانی دستیاب رہنے کی رپورٹ بھجوائی جارہی ہے کاشتکاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے وارث محمد شاہ نے بتایا کہ ہماری ذرخیز زمینیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بنجر ہورہی ہیں اور فصلوں کو کاشت نہ کرنے کی وجہ سے معاشی طور پر کمزور ہورہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے علاقوں میں موگہ نمبر3000آر،32720ایل آر کا معائنہ کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اپنی ٹیم بھیجے اور ان کا علاقہ آفت زدہ قرار دیا جائے،کاشتکاروں نے بتایا کہ پانی نہ ملنے کی وجہ سے ان کیلئے آئندہ ربیع سیزن کی فصلیں کاشت کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے کاشتکاروں نے مٹوٹلی مائینر کے تمام موگوں کا ڈیزائن بھی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کاشتکاروں نے پرانا بہاولپور روڈ بلاک کردیا اور محکمہ انہار کے خلاف نعرے لگائے کاشتکاروں نے پانی کے حصول کیلئے نعروں پر مبنی کتبے بھی اٹھا رکھے تھے۔