جعلسازی سے تبادلہ کیس ‘ ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض کی طرف سے انکوائری رپورٹ مسترد ‘ میرٹ پر کارروائی کا حکم
ملتان ( سٹاف رپورٹر ) ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے معلمہ کے(بقیہ نمبر21صفحہ12پر )
جعلسازی سے تبادلے کیلئے اس کی بوگس درخواست ایجوکیشن آفس بھجوانے والے سابق ہیڈ ماسٹرہیڈ ماسٹر کو کلیئر قرار دینے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مختار حسین کے اقدام کا سخت نوٹس لیتے ہوئے دوبارہ میرٹ پر انکوائری کا حکم دے دیا اور ریمارکس دئیے کہ معلمات پر ظلم کرنے اور ان کو پریشان کرنے والوں کو شرم آنی چاہئیے۔ اس سلسلے میں گورنمنٹ ایلمنٹری سکول ڈسٹرکٹ جیل روڈ سکول کی معلمہ کوثر پروین نے ڈپٹی کمشنر ملتان کو درخواست دی تھی کہ سابق ہیڈ ماسٹر شیخ بشیر نے جعلسازی سے اس کے تبادلے کی کوشش کی اور تبادلے کی بوگس درخواست ایجوکیشن آفس بھجوائی جس کا اسے کوئی علم نہیں تھا ۔ ابتدائی انکوائری میں پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول عام خاص باغ ہارون خالد اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلمنٹری راؤ جاوید اقبال نے شیخ بشیر کو قصو ر وار قرار دے دیا جس پر شیخ بشیر کو سرنڈر کرکے ریگولر انکوائری کا حکم دیا ۔ پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول دولت گیٹ رمضان انجم‘ ایس ایس ایس گورنمنٹ بدھلہ سنت ہائر سیکنڈری سکول سعید لنگڑیا ل اور پرنسپل گورنمنٹ گرلز ہائی سکو ل دولت گیٹ ثمینہ ظفر پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ۔اس دوران سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی ملتان رئیس احمد اعوان کا الیکشن 2018کے سلسلے میں بہاولنگر تبادلہ ہو گیا۔ اب پتہ چلا ہے کہ انکوائری میں شیخ بشیر کو کلیئر قرار دے دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر ملتان کے طلب کرنے پر تیسری بار بھی سی ای او مختار حسین پیش نہ ہو ئے۔ڈی ای او راؤ جاوید رفیق ‘ انکوائری کمیٹی کے ارکان رمضان انجم ‘ ثمینہ ظفر اور سعید لنگڑیال کے علاوہ سابق ہیڈ ماسٹر شیخ بشیر بھی پیش ہواجس نے درخواست ایجوکیشن آفس بھجوائی جانا تسلیم کیا اور کہا کہ ڈپٹی ڈی ای او حافظ قاسم کی طرف سے درخواست آئی تھی جو میں نے فارورڈ کر دی ۔ اس پر ڈپٹی کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ درخواست نیچے سے اوپر جاتی ہے یا اوپر سے نیچے آتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم میں کیا ہو رہا ہے ۔ خواتین اساتذہ پر ظلم کیاجا رہا ہے ۔ انہیں پریشان کیاجا رہا ہے ۔ محکمہ تعلیم سے انہیں انصاف نہیں مل رہا جس کی بنا پر وہ ڈپٹی کمشنر آفس رجوع کر نے پر مجبور ہو ئی ہیں ۔خواتین اساتذہ قابل احترام ہیں ‘ ان کو بے جا تنگ کرنے والوں کو شرم آنی چاہئیے۔ اب انصاف ہوگا۔ اس موقع پر انکوائری کمیٹی کے ارکان نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے شیخ بشیر کو کلیئر نہیں کیا بلکہ انہیں انکوائری کے سلسلے میں مواد ہی فراہم نہیں کیا گیاتو وہ انکوائری کیا کرتے جس پر ڈپٹی کمشنر نے استفسار کیا کہ مواد فراہم کرنا کس کی ذمہ داری تھی تو انکوائری کمیٹی نے جواب دیا کہ ڈی ای او ایلمنٹری راؤ جاوید نے مواد فراہم کرنا تھا ۔ ڈپٹی کمشنر نے استفسار کرنے پر ڈی ای او راؤ جاوید رفیق نے کہا کہ سی ای او مختار حسین کی طرف سے اجازت ملنے پر مواد فراہم کیاجانا تھا ۔ ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض ملک تمام معاملہ سمجھ گئے اور کہا کہ یہ انکوائری کمیٹی اب دوبارہ ہوگی اور اس کی نگرانی ہم خود کریں گے اور دیکھیں گے کہ انصاف کیسے نہیں ہوتا۔انہوں نے انکوائری کمیٹی کو دوبارہ انکوائری کا حکم دیتے ہوئے میرٹ اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی ۔ذرائع کے مطابق سابق ہیڈ ماسٹر شیخ بشیر کے ساتھ قریبی تعلق کی بنا پراور اس کے دوست سی ای او بہاولپور شمشیر خان کی سفارش پر سی ای او ملتان مختار حسین انکوائری پر اثر انداز ہوئے ۔ انکوائری کمیٹی کو متعلقہ مواد ہی فراہم نہیں کیا گیا اور پھر بعد میں شیخ بشیر کو کلیئر قرار دے دیا ۔ واضح رہے کہ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کے علم میں یہ بات آئی کہ شیخ بشیر نے ایک معلمہ سعدیہ کو نا حق سرنڈر کیا تھا جو آج بھی انصاف کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہے۔ڈی ای او ایلمنٹری راؤ جاوید رفیق معلمہ سعدیہ کے کیس کی انکوائری میں لکھ چکے ہیں کہ وہ بے قصور تھی ‘اسے نا حق سرنڈر کیا گیا ۔ اس کے علاوہ بھی ہیڈ ماسٹرشیخ بشیر نے کئی بے قصور اساتذہ و ملازمین کو سرنڈر کیا جو عدلیہ اور افسران سے رجوع کرکے واپس آئے ۔
جعلسازی ‘ تبادلہ کیس