سابق وزیراعظم بنگلہ دیش خالدہ ضیا کا ہاتھ مفلوج
ڈھاکہ(صباح نیوز)بنگلہ دیش میں اپوزیشن کی رہنما اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیا جنہیں طبیعت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا،ان کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے گٹھیا کے درد کی وجہ سے وہ اپنا بایاں ہاتھ استعمال نہیں کرسکتیں۔ میڈیارپورٹ کے مطابق ان کے ڈاکٹر عبدالجلیل چوہدری نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں ان کی طبیعت مزید خراب ہوئی ہے خالدہ ضیا کو ہفتہ (6اکتوبر )کو طبیعت بگڑنے پر ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد بنگادندہو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ڈاکٹر نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ میں طویل عرصے سے ریمیٹائڈ آرتھرائٹس ( گھٹیا کا وہ درد جس میں جوڑ خراب ہوجاتے ہیں) کی وجہ سے ان کا بایاں ہاتھ شدید متاثر ہوا ہے اور اب وہ ہاتھ استعمال نہیں کرسکتیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی ان کا بایاں کندھا بھی نہیں ہل سکتا،ان کامزید کہنا تھا کہ خالدہ ضیا گردن، کمر کے درد کی شکار اور ذیابیطس کی مریضہ بھی ہیں۔خیال رہے کہ 19 ویں صدی میں برطانوی راج میں تعمیر کی گئی ڈھاکہ سینٹرل جیل کی واحد قیدی خالدہ ضیا ہیں ،اس جیل کا استعمال 2016 میں ترک کردیا گیا تھا۔خالدہ ضیا کو رواں سال فروری میں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد ان کی پارٹی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی کے ہزاروں کارکنوں اور پولیس کے درمیان چھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔73 سالہ خالدہ ضیا کو مقامی عدالت نے یتیم بچوں کے لیے بنائے گئے ٹرسٹ کے فنڈ میں 2 لاکھ 52 ہزار ڈالر غبن کے الزام پر 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔یاد رہے کہ خالدہ ضیا کی جماعت نے سال 2014 میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا جس کے باعث شیخ حسینہ ملک میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئیں تھی۔
خالدہ ضیا