جھنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) کم سن طالبہ کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے اور اس کی ویڈیو بنانے والے استاد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
پولیس کے مطابق جھنگ کے موضع کلکرائی میں 2 ماہ قبل ایک درسگاہ کے استاد انوار القمر نے 13 سالہ طالبہ سے نازیبا حرکات کیں اور اس کی ویڈیو بھی بنائی۔بعدازاں مذکورہ استاد کا موبائل فون گم ہوگیا اور جسے یہ موبائل فون ملا، اس نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کردی، جو بعدازاں وائرل ہوگئی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی ویڈیو دیکھنے کے بعد گزشتہ روز (منگل کو ) ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ 'گزشتہ رات میں نے ایک استاد کی جانب سے ایک بچی سے نازیبا حرکات سے متعلق ویڈیو دیکھی، جس کے بعد میری وزارت نے اس کیس کو دیکھا اور مجھے رپورٹ دی'۔
شیریں مزاری نے مزید لکھا، 'ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) جھنگ نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں کہ ملزم انوار الحق کو جھنگ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، یہ واقعہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں پیش آیا تھا اور ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔'
واضح رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جھنگ سے فرار ہوگیا تھا، جسے پولیس نے لاہور سے گرفتار کرلیا۔ملزم انوار الحق کو مزید تفتیش کے لیے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے تھانہ رجانہ منتقل کردیا گیا ہے۔