وہ ایک آدمی جو سعودی عرب اور ترکی کے درمیان بدترین لڑائی کی وجہ بن گیا، تفصیلات جان کر پوری مسلم دنیا پریشان ہوجائے

وہ ایک آدمی جو سعودی عرب اور ترکی کے درمیان بدترین لڑائی کی وجہ بن گیا، ...
وہ ایک آدمی جو سعودی عرب اور ترکی کے درمیان بدترین لڑائی کی وجہ بن گیا، تفصیلات جان کر پوری مسلم دنیا پریشان ہوجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب اور ترکی کے تعلقات ان دنوں انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں، جن کی وجہ ایک سعودی شہری ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس شہری کا نام جمال خشوگی ہے جو پیشے کے اعتبار سے صحافی ہے اورکچھ عرصہ سے ترک وطن کرکے ترکی میں مقیم تھا۔ چند روز قبل وہ اپنی پہلی بیوی کے ساتھ طلاق کی دستاویزات لینے ترک منگیتر کے ہمراہ سعودی سفارتخانے گیا، جس کے ساتھ وہ اب شادی کرنے جا رہا تھا۔ جمال اپنی منگیتر کو باہر انتظار کرنے کا کہہ کر سفارتخانے کے اندر گیا لیکن پھر باہر نہیں آ سکا۔ تین روز کی تحقیقات کے بعد ترک پولیس نے خوفناک دعویٰ کیا کہ جمال جو سعودی سفارتخانے میں قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ جمال کو سفارتخانے میں قید کرنے کے اگلے روز سعودی عرب سے دو پروازوں میں 15لوگ آئے ترکی آئے تھے جنہوں نے جمال کو قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کیے۔


تاہم اب سعودی شاہی خاندان کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جمال خشوگی زندہ ہے اور اس وقت سعودی عرب میں قید ہے۔ اسے سفارتخانے میں آنے کے بعد حراست میں لیا گیا اور پھر ایک پرائیویٹ جہاز کے ذریعے وہاں سے خفیہ طور پر سعودی عرب منتقل کر دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق پروازوں کے ریکارڈ سے بھی معلوم ہوا ہے کہ جس روز جمال خشوگی لاپتہ ہوا اس روز ایک ’گلف سٹریم IVپرائیویٹ جیٹ، جس کا ٹیل نمبر ایچ زیڈ۔ ایس کے2تھا، علی الصبح تین بچے استنبول پہنچا۔ ممکنہ طور پر جمال کو اسی طیارے میں ترکی سے سعودی عرب لیجایا گیا۔ جمال خشوگی کو گرفتار کیے جانے کی وجہ یہ بیان کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے آرٹیکلز میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر شدید تنقید کیا کرتا تھا، اور اسی وجہ سے سعودی عرب چھوڑ کر ترکی منتقل ہوا تھا۔ اس معاملے پر سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ ”جمال خشوگی سفارتخانے سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہوا، اس کی گمشدگی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔“ تاہم ترک حکومت سعودی عرب سے مطالبہ کر رہی ہے کہ اسے استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے تک رسائی دی جائے اور سعودی عرب ثابت کرے کہ جمال خشوگی سفارتخانے میں داخل ہونے کے بعد وہاں سے باہر نکلا تھا۔