”یہ رشتہ مناسب ہے یا نہیں؟“ جیون ساتھی کے انتخاب کے لئے آسان ترین استخارہ کرناآپ بھی سیکھئے
لاہور(شاہدنذیر چودھری)میں نے ایم بی بی ایس کیا ہے ،لیڈی ڈاکٹر ہوں ،مجھے طلاق ہوچکی ہے ۔شادی اس وقت ہوگئی تھی جب فائنل ائر میں تھی اور طلاق اس وقت جب پہلی بار ہاوس جاب کے بعد چھتیس گھنٹے بعد گھر آئی تو شوہر اور ساس کا بدلا ہوا رویہ دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ۔انہیں گھر چلانے کے لئے ایک بہو چاہئے تھے جو کچن بھی سنبھالتی ہو ۔میں نے سوال اٹھایا کہ گھر داری کرنے والی بہو کیوں تلاش نہ کی تم لوگوں نے اور ایک لیڈی ڈاکٹر ہی کیوں ،کیا لیڈی ڈاکٹر بننے والی سے آپ گھر میں پوچے لگوا کر برتن منجوا کر کوئی تسکین پانا چاہتے ہیں ۔
دراصل یہ فیشن اور اونچی ناک کی وجہ سے شادی ہوئی اور ناکام ہوگئی ۔طلاق سے چند ماہ پہلے میری والدہ نے استخارہ کرایا تو بتایا گیا کہ طلاق ہی بہتر ہے ۔میں نے امی سے کہا کہ استخارہ آپ نے پہلے کیوں نہ کرایا ۔جب مسلمان صدیوں سے استخارہ کرکے معلوم کرتے آرہے ہیں کہ یہ رشتہ اچھا ہے یا برا ہے تو پھر ہم اس نعمت سے اب بھی فائدہ کیوں نہیں اٹھاتے۔ہم مسلمان لڑکیاں اپنے دین پر پورا ایمان رکھتی ہیں ۔میں پانچ وقت نماز پڑھتی ہوں ۔ رمضان مکمل اہتمام سے گزرتا ہے ۔میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے والدین طلاق اور سسرال سے جھگڑوں کے وقت ہی استخارہ کیوں کراتے ہیں۔میں آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ کوئی آسان سا استخارہ بتادیں تاکہ کوئی بھی ماں یا بیٹی کرنا چاہے تو اسکو اللہ کی جانب سے رہ نمائی مل جائے اور وہ شادی اسکے لئے رحمت ثابت ہو۔(مائرہ خاکوانی،کراچی)
جواب۔استخارہ کے حوالہ سے کتب میں اسکے باقاعدہ طریقہ کار موجود ہیں ۔لوگ اب شارٹ کٹ مانگتے ہیں اور شریعت میں کوئی شارٹ کٹ نہیں۔جو لوگ نماز عبادات اور دیگر معاملات میں صادق و امین ہوتے ہیں۔انسانوں سے محبت کرتے ،تکبر اور جھوٹ سے گریز کرتے ہیں،معمول کے مطابق وظائف پڑھتے ہیں ۔وہ کوئی بھی دعا کریں اللہ ان پر آسانیاں فرماتے ہیں ۔ایسے مومن متقی لوگ اگر روزانہ رات کو اکیس بار سورہ الم نشرح پڑھنا معمول بنا لیں اورجب کبھی استخارہ کرنا چاہیں تو دعا کریں ،ان شا اللہ ان کو راستہ دکھایا جائے گا ۔استخارہ دکھاوے کی کوئی فارمولا چیز نہیں،خالص عطا ئے ربی ہے ۔جب ہم اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتے ہیں تو اس یقین کے ساتھ کرنا چاہئے کہ اللہ کریم مہربانی فرمائیں گے ۔ (استخارہ سے اپنے مسائل اور ان کا حل جاننے کے لئے اس ای میل پر ،اپنا پورا نام ،والدہ کانام ،عمر،کاروبار،شہر اور مسئلہ لکھ کر بھیجیں،جواب باری پر دیا جائے گا systemtoday14@yahoo.com )