کراچی ڈیفنس میں بنگلے سے باپ بیٹے کی لاشیں بر آمد، ہسپتال منتقل
کراچی(این این آئی)کراچی میں ڈیفنس فیز5 ایکسٹینشن میں واقع بنگلے سے دو افراد کی لاشیں برآمدہوئی ہیں، دونوں کو چھری کے پے درپے وارکرکے قتل کیا گیا۔پولیس کے مطابق دونوں کی شناخت فصیح عثمانی اور کامران عثمانی کے نام سے کی گئی، دونوں آپس میں باپ بیٹے ہیں۔ دونوں کی لاشیں جناح ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق 65 سالہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر فصیح عثمانی اور ان کے صاحبزادے 22 سالہ کامران عثمانی کی لاشیں ان کے گھر کے بیڈ روم سے ملیں، واردات کے وقت دونوں باپ بیٹا سوئے ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق فصیح عثمانی کی اہلیہ مسز آسیہ نے بیان دیا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے وہ معمول کے مطابق گھر سے واک کرنے کے لیے چلی گئیں۔شوہر اور بیٹا سو رہے تھے اور اطلاعی گھنٹی بجا کر انہیں نیند سے جگانا نہ پڑے اس لیے وہ واپس آنے کے لیے گھر کا پچھلا چھوٹا دروازہ کھلا چھوڑ گئی تھیں۔
واک کے بعد خاتون گھر واپس پہنچیں تو انہوں نے قیامت کا منظر دیکھا کہ ان کے شریکِ حیات اور لختِ جگر کی لاشیں بیڈروم میں خون میں لت پت پڑی تھیں۔ایس ایچ او کلفٹن پیر شبیر کے مطابق گھر میں نقد رقم، لیپ ٹاپس، موبائل فونز، زیورات اور دیگر بھاری قیمتی اشیاء جوں کی توں موجود ہیں اور ملزمان نے بظاہر کسی چیز کو ہاتھ تک نہیں لگایا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق جس علاقے میں یہ واردات ہوئی ہے وہاں سندھ حکومت کی اہم ترین شخصیات رہائش پذیر ہیں، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی۔دہرے قتل کے معاملہ پرآئی جی سندھ نے ایس ایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔آئی جی سندھ نے کہاکہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ کیس کی بذاتِ خود مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر اور اسکے بیٹے کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔کرائم انویسٹی گیشن ٹیم جائے وقوعہ پر ابتدائی تمام ضروری اقدامات کو غیرمعمولی بنائے۔تفتیش کے تمام تر امور کو ہر پہلو اور زاویئے سے جدید اور مؤثر بنایا جائے۔آئی جی سندھ نے کہاکہ دوہرے قتل کی واردات کی تفتیش تحقیق اور چھان بین کے عمل کو انتہائی غیرجانبدار اور کامیاب بنایا جائے۔
لاشیں بر آمد