جامعہ کراچی ہراسانی کیس میں گرفتار ملزمان کی ضمانت منظور
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے جامعہ کراچی کے احاطے میں طالبعلم کوہراساں کرنے کے کیس میں 6ملزمان کی ضمانت منظور کرلی اور ملزمان کو فی کس 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔جمعہ کوسٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ نے جامعہ کراچی میں ہراسانی کیس میں گرفتار ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ پولیس نے6ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کے روبروپیش کیا، ملزمان میں فیضان، حماد علی، زوار،عبدالرحمان، عمیر اورذاکر شامل ہیں۔پولیس کی جانب سے عدالت میں ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی،وکیل صفائی نے کہا یہ ایف آئی آر نہیں بنتی، ہاسٹلز رات 7بجے بند ہو جاتے ہیں اور ملزم کی عمریں بھی کم ہیں۔جس کے بعد عدالت نے فیضان، حماد علی، زوار، عبدالرحمان، عمیر اور ذاکر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزمان کو فی کس 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کراچی یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکی کو ہراساں کرنے پر 6 لڑکوں کو پولیس کے حوالے کیا تھا، پولیس کے مطابق آئی بی اے کا ایک طالبعلم اپنی دوست کو کراچی یونیورسٹی ڈراپ کرنے آیا تھا، طالبعلم کی گاڑی میں 2 لڑکیاں تھیں جس میں سے ایک کو ڈراپ کیا۔واپسی پر یونیورسٹی کے رہائشی کچھ لڑکوں نے پیچھا کیا، گاڑی کوراستے میں روکنے کی کوشش کی اورغلط الفاظ کہے لیکن طالبعلم گاڑی تیزی سے بھگاتا ہوا وہاں سے نکل گیا۔زیرحراست ملزمان میں ذاکر،عمیر،عبدالرحمان، فیضان، زوار، حماد شامل تھے، جوکراچی یونیورسٹی کے رہائشی ہیں۔بعد ازاں آئی بی اے طالب علم شہیر کی مدعیت میں کراچی یونیورسٹی میں لڑکی کو ہراساں کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ لڑکی کو جامعہ کے احاطے میں ہراساں کیا گیا جبکہ مقدمے میں راستے میں رکاوٹ، ہراساں اور نازیبا الفاظ کی دفعات بھی شامل کی گئیں تھیں۔ اس کیس میں جامعہ کے اسٹاف کے بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔