قوموں کے درمیان کشیدگی، اعتماد کے فقدان نے اسلحے کی نئی دوڑ کو جنم دیا: شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آرمینیا کی طرف سے آذربائیجان کی دیہی آبادی پر بھاری گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قوموں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اعتماد کے فقدان نے اسلحے کی ایک نئی دوڑ کو جنم دیا ہے،آرمینیا کی طرف سے آذربائیجان کی دیہی آبادی پر بھاری گولہ باری قابلِ مذمت ہے،ہمیں اقوام متحدہ اور نیم کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے جارحانہ اقدامات سے اجتناب کرنا ہو گا۔ جمعہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نان آلائن موومنٹ کی وزراء کانفرنس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کررہے تھے، کانفرنس کا ”کرونا عالمی وبا سمیت درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے موزوں، متحد اور موثر نیم“موضوع تھا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سب سے پہلے میں آزربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس اہم موضوع پر ورچوئل اجلاس منعقد کیا،ہم ان تمام ریاستوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں جنہوں نے کرونا عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ کرونا وبا کے حوالے سے رواں سال کے شروع میں نیم کنٹکٹ گروپ کی آن لائن سمٹ منعقد کرنے پر بھی میں آذربائیجان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف کی جانب سے کرونا کے حوالے سے اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس بلوانے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے توقع رکھتے ہیں کہ اس اجلاس کے بہترین اثرات مرتب ہوں گے،اس غیر معمولی عالمی چیلنج کے دوران دنیا ایک انتہائی نازک موڑ سے گزر رہی ہے،قوموں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اعتماد کے فقدان نے اسلحے کی ایک نئی دوڑ کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ باہمی تضادات بڑھتے اور پھیلتے چلے جا رہے ہیں -یکطرفہ اقدامات، عسکری اور اقتصادی جبر، ظالموں کے ظْلم میں روزافزوں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، وزیر خارجہ نے کہاکہ نفرت اور تفریق سے متعلق نظریات پنپتے دکھائی دے رہے ہیں،سائبر سیکورٹی کو لاحق خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے کہاکہ نئی انتشار انگیز ٹیکنالوجیز کے معرض وجود میں آنے کے ممکنہ خطرات نے عدم مساوات کی شرح میں اضافہ کر دیا ہے،کرونا عالمی وبا نے ان تمام چیلنجز کو یکجا کر دیا ہے اور عالمی نظام میں موجود اخامیوں کو بھی آشکار کر دیا ہے،انہوں نے کہاکہ اس عالمی وبا نے ہماری تنظیم کے بنیادی اصولوں کی توثیق کردی ہے، ہم بینڈونگ اصولوں کو اپنانے کی پینسٹھویں سالگرہ منا رہے ہیں، ہمیں ان اقدار کی پاسداری کرنے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے،ہمیں اپنے بنیادی اصولوں کو ٹھوس عملی اقدامات سے مستحکم بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے ہمیں اقوام متحدہ اور نیم کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے جارحانہ اقدامات سے اجتناب کرنا ہو گا دوسروں کی جغرافیائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے، ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا ہو گا۔۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں، متعدد سلامتی کونسل کی قراردادوں کی موجودگی کے باوجود، مقبوضہ جموں و کشمیر کے باسیوں کو ان کے جائز حقوق کی عدم دستیابی پر گہری تشویش ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر کے باسیوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو جبراً کچلا جا رہا ہے اور یہی صورت حال فلسطین کی ہے،نیم اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ ان تنازعات کو لوگوں کی امنگوں کے مطابق، انصاف کے اصولوں پر مبنی، پرامن اور جلد حل کیلئے موثر آواز اٹھائے - انہوں نے کہا پاکستان کو”نگورنو کاراباخ“میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پرگہری تشویش ہے،آرمینیا کی طرف سے آذربائیجان کی دیہی آبادی پر بھاری گولہ باری قابلِ مذمت ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سری حسام الدین حسین کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین گہرے برادرانہ تعلقات ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، ملائیشیا کے ساتھ معیشت، تجارت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں اسٹریٹیجک شراکت داری کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔
شاہ محمود قریشی