نواز شریف فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے تھے، اپوزیشن جتنے مرضی جلسے کرے، جس نے قانون توڑا سیدھا جیل جائے گا: عمران خان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جتنے مرضی جلسے کرلے، کسی نے قانون توڑا تو جیل میں ڈالیں گے۔انصاف لائرز فورم کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے الیکشن سے قبل ریاست مدینہ کی بات نہیں کی تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے یہ نعرہ لگارہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے اوپرنہیں تھا، مدینہ کی ریاست کی بنیاد قانون کی بالادستی تھی۔وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو ڈاکوؤں کا اتحاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سارے بے روزگار سیاست دان اکٹھے ہوگئے ہیں، عدالت فیصلہ کرتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، 30 سال پہلے ان کے پاس کیا تھا اور آج کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ’ہمارے ایک وزیر کے بھائی اور ان کے ترجمان نے نواز شریف کو آیت اللہ خمینی کے ساتھ ملادیا، کہاں آیت اللہ خمینی اور کہاں نہاری کھانے والا۔انہوں نے کہا کہ عوام چوری بچانے کے لیے نہیں نکلتے، چاہے یہ پیسے بانٹیں یا قیمے کے نان کھلائیں لوگ باہر نہیں نکلیں گے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے فوج سے کوئی مسئلہ نہیں، میری کوئی دولت بیرون ملک نہیں، آئی ایس آئی کو پتا ہے کہ میں کس طرح کی زندگی گزار رہا ہوں۔ نواز شریف فوج کو بھی پنجاب پولیس بنانا چاہتے تھے اس لئے ہرآرمی چیف سے لڑائی ہوئی ان کا کہنا تھا کہ سارے بیروز گار سیاستدان اکٹھے ہو گئے ہیں۔ یہ سمجھتے ہیں سڑکوں پر نکل کر مجھے بلیک میل کر لیں گے۔ نواز شریف خود لندن میں بیٹھ کر کارکنوں کو باہر نکلنے کا کہہ رہا ہے۔یہ لوگ قانون کی بالادستی نہیں مانتے۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ انھیں کوئی ہاتھ نہ لگائے کیونکہ یہ خود کو قانون سے ماورا سمجھتے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں ہم چوری کریں یا ڈاکے ڈالیں، ہمیں کوئی ہاتھ نہ ڈالے۔ یہ سارے مل کر دو سال بھی جلسے کریں، ہمارے ایک جلسہ ان سے زیادہ ہیعمران خان نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کی نوجوان آبادی اورتعلیم یافتہ افراد میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ ملک کی تعمیر و ترقی میں نوجوانوں کے بھرپور حصہ ڈالنے کے لئے ضروری ہے کہ جدید شعبوں میں ان نوجوانوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک میں انفارمیشن ٹیکناجی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کیا۔وزیرِ اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن پنجاب راجا یاسر ہمایوں، چئیرمین این آئی ٹی بی (نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ) سید شباہت علی شاہ، عامر ہاشمی، وائس چانسلر آئی ٹی یو ڈاکٹر سرفراز خورشید، شباہت رفیق اور چئیرمین پی آئی ٹی بی اظفر منظور نے شرکت کی۔اجلاس میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ خصوصاً گلوبل چِپ ڈیزائن انڈسٹری کے شعبے میں ملکی نوجوانوں کی استعدادِ کار کو برؤے کار لانے کے حوالے سے تجاویز اور اقدامات کے حوالے سے بات چیت کی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں نوجوانوں کے بھرپور حصہ ڈالنے کے لئے ضروری ہے کہ جدید شعبوں میں ان نوجوانوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبیکویکسر نظر انداز کیے جانے کے باوجود بھی ہمارے جوانوں نے اپنی صلاحیتیوں کا لوہا منوایا ہے۔ موجودہ حکومت سرکاری سطح پر اس شعبے کی معاونت کے لیے پرعزم ہے اور اس ضمن میں ہر ممکنہ کوشش کی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے چئیرمین این آئی ٹی بی کو ہدایت کی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے مفصل حکمت عملی اور روڈ میپ تشکیل دیا جائے۔
عمران خان