وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو سرگودھا کے صحافیوں نے پریس کانفرنس سے روک دیا
سرگودھا (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو سرگودھا میں اس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب اخباروں کے نمائندوں اور صحافیوں نے انہیں پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔
فیاض الحسن چوہان کی پریس کانفرنس جاری تھی کہ اسی دوران صحافیوں اور اخبارات کے نمائندوں نے احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرین نے وزیر اطلاعات کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا۔
فیاض الحسن چوہان وہاں سے جانے لگے تو مظاہرین نے ان کی گاڑی کا گھیراؤ کرلیا۔ اس دوران نعرے بازی اور احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مظاہرین پنجاب ایڈورٹائزمنٹ پالیسی کی متنازعہ شقوں کو ختم کرنے اور سرگودھا کے اخبارات کیلئے اشتہارات کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے۔
کچھ دیر تو فیاض الحسن چوہان اپنی گاڑی میں بیٹھے رہے لیکن جب مظاہرین نے ان کی گاڑی کے سامنے دھرنا دیا تو انہیں گاڑی سے باہر آنا پڑا۔ وزیر اطلاعات نے مظاہرین سے کہا کہ وہ ایک کمیٹی بنا کر ان کے پاس آئیں اور اپنے مسائل بیان کریں۔ ان کی اس یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
فیاض الحسن چوہان کی سرکٹ ہاوس سرگودہا میں صحافیوں کے ہاتھوں زبردست چھترول
— Tariq Qasmi (@TariqQasmi10) October 10, 2020
سینئر صحافی رانا ساجد نے وزیر صاحب کو عوامی مسائل کے حل میں ناکامی خصوصا لوکل اخبارات کو اشتہارات کی بندش پر آڑے ہاتھ لے لیا
وزیر صاحب کو مجبور پریس کانفرنس ادھوڑی چوڑ کر بھاگنا پڑا@MaryamNSharif pic.twitter.com/rlAwLI9gnL