شہریوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ اولین ترجیح:آئی جی پنجاب
لا ہو ر (کر ائم رپو رٹر)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہاہے کہ شہریوں کی تکالیف اور مسائل کا بروقت حل اور انکی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے لہٰذا پولیس فورس پبلک سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے رویوں میں واضح تبدیلی لائیں اور معاشرے میں قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ عوام کی خدمت اور حفاظت کیلئے بروقت اقدامات میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ میں ایک بار پھر یہ واضح کر رہا ہوں کہ جو افسریا اہلکار شہریوں کیلئے تکلیف یا پریشانی کا باعث بنا وہ نہ صرف میری ٹیم بلکہ محکمہ پولیس کا حصہ بھی نہیں رہے گا اور اسکے خلاف سخت ترین محکمانہ و قانونی کاروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ ا انہوں نے مزیدکہا کہ 15پر موصول کالز پر فوری رسپانس کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ایف آئی آر کے اندراج کو یقینی بنایا جائے اورشریف شہریوں کیلئے پریشانی کا باعث بننے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کیا جائے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ پرائم منسٹر پورٹل (پی ایم ڈی یو) شہریوں کے مسائل کا ازالے کا اہم پلیٹ فارم ہے لہذا پی ایم ڈی یو سے آنے والی ہر شکایت اور درخواست پر متعلقہ افسران بلا تاخیر کاروائی کو یقینی بناکر متعلقہ شہری کو ریلیف فراہم کریں جبکہ غیر ذمہ داری کی صورت خود کو سخت محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے مرتکب افراد کسی رعائیت کے مستحق نہیں لہذا انکے خلاف ایکشن سے پہلو تہی کرنے والے افسران و اہلکاروں کو جواب دہ دینا ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ 1787آئی جی پی کمپلینٹ سنٹرکی ورکنگ کو موثر سپرویژن سے موثر سے موثر بنایا جائے اور موصول ہونے والی ہر درخواست کو مقررہ ٹائم لائن کے اندر حل کرتے ہوئے متعلقہ شہری کی شکایت کا ازالہ کیا جائے جبکہ انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی برانچ شہریوں کی شکایات کے ازالے میں دلچسپی نہ لینے والے افسران کے خلاف محکمانہ کاروائیوں میں تیزی لائے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مکمل شفاف اور غیر جانبدار احتسابی عمل میری ترجیحات میں شامل ہے لیکن کسی افسر یا اہلکار کو60دنوں سے زائد معطل ہرگز نہ رکھا جائے یہ ہدایات آئی جی پنجاب نے سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اجلاس کے دورن صوبے کے تمام آ ر پی اوز اور ڈی پی اوز کوجاری کیں جبکہ اٹھارہ پوائنٹس پر مبنی احکامات اور تفصیلی پرفارمے بھی انکو بھجوا دئیے گئے ہیں جن کی بنیاد پر ریجنز اور اضلاع میں آپریشنز ٹیموں کی کارکردگی کو جانچا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ درج بالا احکامات کے مطابق کاروائیوں کی تفصیلی رپورٹس پرفارموں میں درج کرکے سنٹرل پولیس آفس باقاعدگی سے بھجوائی جائیں۔