وفاقی وزیر اطلاعات کے نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر الزامات پرڈی جی آئی ایس پی آر نے کیا  کہا؟جانیے

وفاقی وزیر اطلاعات کے نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر الزامات پرڈی جی آئی ...
وفاقی وزیر اطلاعات کے نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر الزامات پرڈی جی آئی ایس پی آر نے کیا  کہا؟جانیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری سے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا گیاکہ وفاقی وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس میں نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خارجیوں سے رابطے کاکہا،کیا یہ سچ ہے؟ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ کون ہے جو کہہ رہا ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن نہیں ہونا چاہئے،کہاں سے یہ آواز آ رہی ہے، کون کہہ رہا ہے کہ آپریشن نہ کریں بات چیت کریں،وہ شخص کون ہے جوپوری اس کارروائی کو چلا رہا ہے کہ خارجیوں سے بات چیت کرلیں آپریشن بند کریں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہناتھا کہ جو یہ کہہ رہا ہے کہ مجھے وہ اپنی صوبائی حکومت برداشت نہیں جو آپریشن کیخلاف کھڑی نہ ہو،لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہاکہ  یہ ہر ایک کیلئے دیکھنے کی ضرورت ہے  کہ آج سے دس ،بارہ سال پہلے یا کسی وقت میں بھی چلے جائیں وہ کون شخص ہے جو یہ سیاسی سوچ رکھتا ہے کہ خارجیوں ، دہشتگردوں سے بات چیت کی جائے،اس وقت وہ ریاست کے ذمہ دار تھے،آج وہ ریاست کا حصہ نہیں ہیں،تو آج بھی وہ یہی کہہ رہے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ یہ واضح ہو چکا ہے،جو یہ بیانیہ بناتے ہیں اور لوگوں کو کنفیوژ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کا حل کاؤنٹر ٹیررازم میں نہیں ہے،اس کا حل آپریشن کرنے میں نہیں ہے،ان کا حل یہ ہے کہ جن لوگوں نے آپ کے بچے مارے جو آپ کے بچوں کے سرکاٹ کر ان سے فٹ بال کھیلتے رہے ان سے بات چیت کرلوں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کاکہناتھا کہ جو خارجی یہ کہتا ہے کہ ہماری بچیوں کے وہ حقوق نہیں جو اسلام نے دیئے ہم بتائیں گے کہ ان کے کیا حقوق ہےان لوگوں سے بات چیت کرلیں،کون ہے جو کہتا ہے پاکستان کی سکیورٹی کی گارنٹی کابل دے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہناتھا کہ اس مجرمانہ سوچ کی قیمت آپ کی فوج ،آپ کی پولیس،آپ کے بچے،خیبرپختونخوا کی ترقی،صوبے  کی گورننس دے رہی ہے،ان کاکہناتھا کہ انہوں نے اپنے دور میں بات چیت بھی کی ،حل دیکھ لیا آپ نے ،خارجیوں  نے دوحہ معاہدے میں بھی کہا اس کا حال دیکھ لیں۔