کراچی میں کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے، رینجرز کو مزید اختیارات دینے پر غور، طالبان سے مذاکرات کا فریم ورک حکومت کی چھتری تلے تیار ہو گا: چوہدری نثار

کراچی میں کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے، رینجرز کو مزید اختیارات دینے پر ...
کراچی میں کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے، رینجرز کو مزید اختیارات دینے پر غور، طالبان سے مذاکرات کا فریم ورک حکومت کی چھتری تلے تیار ہو گا: چوہدری نثار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کراچی کا میچ ٹی 20 نہیں، ٹیسٹ میچ ہے، رینجرز نے چار دن میں 74 ٹارگٹڈ آپریشن کئے اور کئی جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوئے، طالبان سے مذاکرات کا فریم ورک گورنمنٹ کی چھتری تلے تیار ہو گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ کراچی سے کالی بھیڑوں کو نکالنے کا ذمہ صوبائی حکومت کا ہے تاہم قیام امن کیلئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رینجرز نے 4 دن میں 74 ٹارگٹڈ آپریشن کئے جس دوران کئی ٹارگٹ کلرز، بھتہ خور اور جرائم پیشہ افراد پکڑے گئے جن میں سے کئی ملزمان کی سیاسی وابستگی سامنے آئی ہے تاہم کسی سیاسی جماعت نے گرفتاریوں کے خلاف احتجاج نہیں کیا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی سے کئی مطلوب ملزمان بھاگ گئے ہیں اور ہم ان کے پیچھے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں قتل و غارت کا گراف نیچے آیا ہے، رینجرز کو مزید اختیارات دینے کا جائزہ لے رہے ہیں، ڈی جی رینجرز روانہ 24 گھنٹے کی رپورٹ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سی طاقتیں علاقے میں امن لانے کے حق میں نہیں ہیں لیکن ہم ان کی تلاش میں ہیں اور ملک کو آگ اور خون کی ہولی سے نکالیں گے۔ طالبان سے مذاکرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ امن عمل کو مستحکم کرنے میں میڈیا کا بڑا کردار ہے، الیکشن کے فوری بعد طالبان سے مذاکرات کا امکان تھا لیکن ڈرون حملوں کی وجہ سے مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہوا، مذاکرات کا فریم ورک تیار ہے اور مذاکرات کا فیصلہ پاکستان کا فیصلہ ہے، کسی کا دباﺅ نہیں ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھی مذکرات کیلئے پورا مینڈیٹ دیا گیا ہے، بلوچستان میں قیام امن کیلئے اے پی سی کوئٹہ میں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے دوران آرمی چیف نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو بتایا کہ امریکہ سے ڈرون حملوں کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔