سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے نئے ڈیم بنائے جائیں،افتخار بشیر
لاہور(جنرل رپورٹر) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیرایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرآف کامرس نے پنجاب بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے انسانی جانوں کے ضیاع اور زرعی فصلوں کی تباہی پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر از حد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبی ذخائر سے پن بجلی توانائی بحران کے خاتمہ اور سستی بجلی کے حصول کا آسان ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ سارا سال زرعی ضروریات کے لیے پانی کی دستیابی کا بھی ذریعہ ہے زراعت ترقی کرے گی تو صنعتوں کے لیے خام مال وافر مقدار میں دستیاب ہوگاافتخار بشیر نے کہا کہ توانائی بحران نے صنعتی شعبے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اس لیے بجلی بحران کے خاتمہ کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال میں لائے جائیںاور سستی بجلی کے حصول کے لیے کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے کالا باغ ڈیم ہوتا تو سیلابی پانی کو ذخیرہ کرکے سارا سال استعمال میں لایا جاتااس لیے کالا باغ ڈیم کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے بلکہ تمام صوبوں کی اتفاق رائے سے اس کی تعمیر کا جلد آغاز کیا جائے انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے چھوٹے ڈیم بنا کر پانی اور توانائی کے بحران کو کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے لیکن توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے کالا باغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے ، کالاباغ ڈیم کا منصوبہ سستی ترین بجلی کے حصول اور زراعت کی ترقی کا باعث بنے گاپاکستان کا مستقبل زراعت کی ترقی سے وابستہ ہے جب زراعت ترقی کرے گی تو صنعت کو وافر خام مال مہیا ہوگا اور چمنیوںسے نکلنا شروع ہوجائے گا ۔6.1ملین فٹ پانی کا ذخیرہ کرنے والے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے ملک میں صنعتی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔