افغانستان کی پاکستان کو ایشیائی ممالک تک رسائی کا راستہ بند کرنے کی دھمکی
کابل( اے این این ) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان کاایشیائی ملکوں تک رسائی کا راستہ روکنے کی دھمکی دیدی۔افغان میڈیاکی رپورٹ کے مطابق صدراشرف غنی سے پاکستان اور افغانستان کے بارے میں برطانیہ کے خصوصی نمائندے اوون جنکنز نے کابل میں ملاقات کی ۔ اس موقع پر صدر اشرف غنی نے کہاکہ افغانستان پاکستان کیلئے وسط ایشیائی ملکوں کاٹرانزٹ روٹ( راہداری )بند کرسکتا ہے کیونکہ اس نے افغان تاجروں کیلئے واہگہ پورٹ بند کی ہوئی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان بیشتر اوقات پھلوں کے موسم کے دوران راہداری بند کردیتا ہے جس سے افغان تاجروں کو اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔ اشرف غنی نے دعویٰ کیا کہ افغانستان اب ایسا ملک نہیں رہا جب کے پاس تجارت کیلئے کوئی راستہ موجودنہ ہو ، ہمارے پاس دیگر آپشنز اور راہداریاں موجود ہیں جن کے ذریعے ہمارے تاجرسامان درآمد اور برآمد کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت نے افغانستان کو پھلوں کی برآمد کیلئے مالیاتی ٹیرف سے استثنیٰ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ اشرف غنی نے ملاقات کے دوران افغان امن عمل، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے معاملات پربھی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کو شدید دباؤ کا سامنا ہے اور پاکستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وہ افغانستان واپس آنے کیلئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں نے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کررکھی ہے اورافغان حکومت ان کے سرمائے کو افغانستان منتقل کرنے کیلئے پر عزم ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اس سلسلے میں افغانستان کے ساتھ تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت نے وطن واپس آنے والے پناہ گزینوں کی مدد کیلئے ضروری اقدامات کئے ہیں ۔ برطانوی خصوصی نمائندے نے کہا کہ پاکستان کے حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل تیز کیا جائے اور رواں سال اور اگلے سال کے دوران زیادہ سے زیادہ پناہ گزینوں کی افغانستان واپسی یقینی بنائی جائے ۔