’تمہاری بیٹی اکیلی تھی اور وہ 25 لڑکے۔۔۔‘ نوجوان لڑکی کی ماں کو ہمسائی نے ایسی بات کہہ دی کہ زندگی کا سب سے زوردار جھٹکا لگ گیا

’تمہاری بیٹی اکیلی تھی اور وہ 25 لڑکے۔۔۔‘ نوجوان لڑکی کی ماں کو ہمسائی نے ...
’تمہاری بیٹی اکیلی تھی اور وہ 25 لڑکے۔۔۔‘ نوجوان لڑکی کی ماں کو ہمسائی نے ایسی بات کہہ دی کہ زندگی کا سب سے زوردار جھٹکا لگ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کا گڑھ کہلانے والے بھارتی دارالحکومت میں 25 درندوں نے ایک کمسن لڑکی کو روند ڈالا ہے۔ انڈیاٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی نئی دہلی کے علاقہ جامعہ نگر کی رہائشی اور 9ویں جماعت کی طالبہ تھی۔ مرکزی ملزم سے وہ اپنی ایک سہیلی کے ذریعے ملی۔ ملزم نے اس سے دوستی کر لی اور ایک روز ورغلا کر اپنے پاس بلایا اور زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیو بنا لی۔ پھر وہ اس ویڈیو کے ذریعے لڑکی کو بلیک میل کرکے آئے روز بلاتا اور اپنے ساتھ دیگر مردوں کو بھی اس حواکی بیٹی کو نوچنے کی دعوت دیتا۔ وقت کے ساتھ ساتھ مردوں کی تعداد میں اضافہ ہوتاچلا گیا۔ بالآخر 25اگست کو ملزم لڑکی کو ایک الگ تھلگ جگہ پر لے گیا جہاں 24مزید درندے موجود تھے۔ ان وحشیوں نے لڑکی کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اسے تمام دن زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پیدا ہونے والے بچے کے بارے میں نجومی نے ایسی پیشنگوئی کردی کہ ساس نے بہو کے پیٹ پر ہی تیزاب اُنڈیل دیا، کیا پیشنگوئی تھی؟ جان کر آپ بھی اس حرکت پر دنگ رہ جائیں گے

رپورٹ کے مطابق لڑکی کی والدہ لوگوں کے گھروں میں کام کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی ہے۔ جب لڑکی کے ساتھ یہ گھناﺅنا کام شروع ہوا تو اس کے گھر والوں نے مشاہدہ کیا کہ وہ سکول سے لیٹ آنے لگی ہے۔ ان کے پوچھنے کے باوجود بھی لڑکی نے انہیں کچھ نہیں بتایا کیونکہ ملزم نے اس ویڈیو کے ذریعے اسے بلیک میل کر رکھا تھا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رکھی تھیں۔ آخری روز جب لڑکی 25ملزموں کی زیادتی کا نشانہ بن کر گھر واپس لوٹی تو اس کی حالت بہت غیر تھی۔ اس کی والدہ کے مطابق اس سے بیٹھا بھی نہیں جا رہا تھا اور اس کے جسم پر جگہ جگہ خراشوں کے نشانات تھے۔ وہ شدید تکلیف میں تھی، لیکن تب بھی اس نے ہمیں اصل صورتحال نہیں بتائی۔ وہ شدید خوفزدہ تھی۔ اسی دوران ان کی ایک ہمسائی ان کے گھر آئی۔ اس کے پوچھنے پر لڑکی نے اسے اصل واقعہ بتا دیا۔ اس ہمسائی نے اس کے گھر والوں کو آگاہ کیا۔ لڑکی کی ماں مشرف حسین نامی جس شخص کے گھر میں کام کرتی تھی وہ ایک فلاحی کارکن تھا۔ خاتون نے اس سے مالی مدد مانگی اور کہا کہ اسے کسی کا علاج کروانا ہے۔ جب مشرف حسین نے بیمار شخص اور اس کی بیماری کے متعلق پوچھا تو تھوڑے تذبذب کے بعد خاتون نے اصل واقعہ اس کے گوش گزار کر دیا۔

مشرف نے خاتون کو پولیس میں رپورٹ درج کروانے کو کہا لیکن وہ اس صورتحال سے خوفزدہ تھی لیکن بعد میں کافی دیرتک مشرف کے سمجھانے پر رضامند ہو گئی اور انہوں نے جا کر پولیس کو رپورٹ درج کروائی اور فوری طور پر متاثرہ لڑکی کو ہسپتال داخل کروا دیا۔ پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جس نے ابتدائی طور پر اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے حتیٰ کہ اس نے متاثرہ لڑکی کو پہچاننے سے ہی انکار کر دیا ہے۔ لڑکی اس وقت شدید ذہنی دباﺅ کا شکار ہے اور کوئی بیان دینے کی حالت میں نہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ ویڈیو برآمد کرنے اور دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -