رائیونڈ مارچ نہیں کریں گے ،نواز شریف اور پنجاب حکومت عوامی تحریک کو دہشت گرد قرار دینا چاہتے ہیں :طاہر القادری
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے رائیونڈ مارچ نہ کرنے کا اعلان کردیا،ان کا کہنا ہے کہ بد ترین سیاسی دشمن کے نہ تو گھر پر حملہ کریں گے نہ ہی جاتی عمرہ جائیں گے ۔انہوں نے الزام عائد کیاہے کہ وزیر اعظم کے مشورے سے پنجاب حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔
ایم کیو ایم پاکستان کو مشرف کی قیادت میں آنے کی دعوت
لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں جو سلوک ہمارے کارکنوں کے ساتھ کیا گیا ،وہ شریف برادران کی پرانی عادت ہے ،90کی دہائی میں نواز شریف نے لاہور سے غنڈے جمع کرکے فاروق احمد لغاری کے گھر پر حملہ کرنے کے لیے ڈی جی خان بھیجے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے گھر پر پنجاب پولیس سے حملہ کرایا گیا لیکن آج مرکزی قیادت کی مشاورت سے اعلان کر رہا ہوں کہ بد ترین سیاسی دشمن کے نہ گھر پر حملہ کریں گے نہ گھر کی طرف جانے والے راستے پر مارچ کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بطور قائد فیصلہ کیا ہے کہ رائیونڈ مارچ میں شرکت نہیں کریں گے ،ہمارا فیصلہ اٹل ہے ۔طاہر القادری نے کہا کہ ہمار ا مقصد جاتی عمرہ میں داخل ہونا نہیں ہے ،ممکن ہے وہاں ہمارے کارکن اشتعال میں آ جائیں ،لہذا ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے غلط تمت دی جا سکے ،ہم شریف برداران کی طرح گری ہوئی سطح پر نہیں جا سکتے ۔انہوں نے کہا کہ انصاف کے حصول کے لیے جب ضرورت پڑی تو جو چاہیں گے وہ کریں گے لیکن ہمارے تمام اقدامات جمہوریت کے اندر ہی ہونگے ۔
طاہر القادری نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے پنجاب حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے دفاتر ،منہاج القران یونیورسٹی اور اہم کارکنان کے گھروں میں سرچ آپریشن کر کے انہیں دہشت گرد قرار دیا جا ئے۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کئی جگہوں سے تصدیق کر لی ہے ۔پنجاب پولیس ناجائز اسلحے سے بھری گاڑیاں اور کرائے کے قاتلوں کو ساتھ لاکر سرچ آپریشن کرے گی اور ان تمام مناظر کی ویڈیو بنا کر میڈ یا پر دکھائے گی ،اس کے بعد ہماری جماعت کو دہشت گرد قرار دے دیا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پوری زندگی کبھی اپنے کارکنوں کے ہاتھ میں اسلحہ نہیں دیا ،ہم امن کے قیام کی جنگ لڑ رہے ہیں ،اسی لیے رائیونڈ مارچ نہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔