اسلام آباد ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ ۔۔۔ناموس رسالتﷺ (23)
اسی طرح اقوام متحدہ کے ’’بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری وسیاسی حقوق‘‘ (International Covenant for Civil and Political Rights)کی دفعات 18،19اور20 میں سوچ و فکرکی آزادی ، اظہاررائے وبیان کی آزادی ، مذہب و عقیدے کی آزادی کے بیان میں مستقل دفعات کے ذریعے اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ تمام آزادیاں اورحقوق قانون میں عائد پابندیوں ،امن عامہ، صحت، اخلاقیات اوردوسروں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کے احترام کے لحاظ سے مشروط ہیں۔ دفعات درج ذیل ہیں:
دفعہ 18:
1۔ ہر شخص کو فکر، اخلاقی شعور اور مذہب کی آزادی کا حق حاصل ہوگا۔ اس حق میں اپنی پسند کے کسی مذہب یا عقیدے کو رکھنے یااختیار کرنے کی آزادی بھی شامل ہو گی اور یہ آزادی بھی کہ وہ انفرادی یا اجتماعی طور پرعوامی یا نجی سطح پر اپنے مذہب یا عقیدے کا اظہار عبادت ، بندگی ، عمل اور تعلیم کے ذریعے کر سکے۔
2۔ کسی شخص پر ایسا جبر نہیں کیا جاسکے گاجس کے تحت اُس کی مرضی ومنشاء کے مذہب وعقیدے کو رکھنے یا اختیار کرنے کی آزادی کو مجروح کیا جاسکے۔
3۔ کسی کو اپنے مذہب یا عقیدے کے اظہار کی آزادی پر صرف وہی قیود عائد کی جا سکتی ہیں جو کہ قانون میں عائد کی ہوں اور تحفظ عامہ کی حفاظت ، نظم، صحت یا اخلاقیات یا بنیادی حقوق یا دوسروں کی آزادیوں سے متعلق ہوں۔
4۔ معاہدہ ہذا میں شامل ریاستیں یہ ضمانت دیتی ہیں کہ والدین کی آزادی کا احترام کیا جائے گااور جہاں لاگو ہو، قانونی ولی کی، کہ وہ اپنے بچوں کی مذہبی اور اخلاقی تعلیم اپنے رجحانات کے مطابق کر سکیں۔
Article 18
1. Every one shall have the right to freedom of thought, conscience and religion. This right shall include freedom to have or to adopt a religion or belief of his choice, and freedom, either individually or in community with others and in public or private, to manifest his religion or belief in worship, observance, practice and teaching.
2. No one shall be subject to coercion which would impair his freedom to have or to adopt a religion or belief of his choice.
3. Freedom to manifest one's religion or beliefs may be subject only to such limitations as are prescribed by law and are necessary to protect public safety, order, health, or morals or the fundamental rights and freedoms of others.
4. The States Parties to the present Covenant undertake to have respect for the liberty of parents and, when applicable, legal guardians to ensure the religious and moral education of their children in conformity with their own convictions.
دفعہ 19:
1۔ ہر کسی کو رائے رکھنے کی بلا مداخلت آزادی حاصل ہو گی۔
2۔ ہر کسی کو اظہار کی آزادی حاصل ہو گی اور اظہار کی آزادی میں معلومات اور ہر قسم کے خیالات کی تلاش ، حصول اور فراہمی کی آزادی، جغرافیائی حدود سے ماورا، زبانی یا تحریری یا مطبوعہ آرٹ کی صورت میں یا کسی دیگر ذریعہ سے جو کہ اْس کی پسند ہو، شامل ہے۔
3۔ فقرہ نمبر2 مذکورہ بالا میں واضح کردہ حقوق کے استعمال کے ساتھ خاص ذمہ داریاں اور فرائض منسلک ہیں،یہ حقوق مخصوص قدغن کے ساتھ مشروط ہو سکتے ہیں،لیکن قدغن وہی ہو گی جو قانون میں واضح کی گئی ہو اور ضروری ہو،جو کہ
(الف ) دوسروں کے حقوق کے احترام اور اْن کی معاشرتی ساکھ سے متعلق ہوں۔
(ب) قومی سلامتی کے تحفظ یا امن عامہ یا صحت عامہ یا اخلاقیات سے متعلق ہوں۔
Article 19
1. Every one shall have the right to hold opinions without interference.
2. Every one shall have the right to freedom of expression; this right shall include freedom to seek, receive and impart information and ideas of all kinds, regardless of frontiers, either orally, in writing or in print, in the formate of art, or through any other media of his choice.
3. The exercise of the rights provided for in paragraph 2 of this article carries with it special duties and responsibilities. It may therefore be subject to certain restrictions, but these shall only be such as are provided by law and are necessary:
(a) For respect of the rights or reputations of others;
(b) For the protection of national security or of public order or of public health or morals.
(جاری ہے)