نواز شریف کیلئے توبہ کا دروازہ کھلا ہے اعتراف جرم کر لیں: سراج الحق

نواز شریف کیلئے توبہ کا دروازہ کھلا ہے اعتراف جرم کر لیں: سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کیلئے توبہ کا دروازہ کھلاہے وہ قوم کے سامنے اعتراف جرم کرکے توبہ کرلیں اور قومی خزانے کی لوٹی ہوئی رقم قومی خزانے میں جمع کریں ،ہم صرف نواز شریف نہیں پانامہ پیپرمیں موجود ان تمام سیاستدانوں کا احتساب چاہتے ہیں جنہوں نے قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا،ہمار ی تحریک احتساب آخری چورکے احتساب تک جاری رہے گی ،پاکستانی حکومت سمیت دنیاکے دیگر اسلامی ممالک برمی سفیروں کو کو فوری طور پر اپنے اپنے ممالک سے ملک بدر کرکے ان سے سفارتی تعلقات ختم کردیں ،ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اپردیر کے علاقہ واڑی حلقہ پی کے 93میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرکونسلر ملک ظاہراور خائستہ زیب نے اپنے خاندانوں اور آٹھ سو ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی سے مستغفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نواز شریف کو ایک بار پھر بتانا چاہتا ہوں کہ ممتاز قادری شہید کاخون ان کا پیچھا کررہاہے اور سودی نظام کے تحفظ کے جرم میں اللہ نے پکڑا ہے ہماری ان سے ذاتی دشمنی نہیں ،ہم نے تو تحریک احتساب شروع کی ہے اور اب آخری چور کے احتساب تک یہ تحریک جاری رہیگی انہوں نے کہا کہ ہمارے غریب عوام کی فلاح و بہبود اور اس اسلامی نظام کے نفاذ کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ یہاں سامراجی قوتوں کے چند پالے ہوئے گھوڑے ہیں انہوں نے کہا کہ اب انگریز کے پالے ان گھوڑوں کی سیاست دریابرد ہوچکی ہے اور اب عوام ان کو پہچان چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اب عوام ان لوگو کا بے رحمانہ احتساب چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے تمام چوروں کو پہچان لیا ہے انکے احتساب کیلئے سپریم کورٹ میں رٹ بھی دائر کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا اسلامی نظام میں اور یہ نظام ہمارا آئین ہے انشاء اللہ ہم آئین و قانون کی بالادستی کرتے ہوئے اس ملک میں اسلامی نظام نافظ کرینگے۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ فوری طور پر ایک سرکاری وفدکو بنگلہ دیش اور برما بھیجا جائے تاکہ بنگلہ دیش کی حکومت اور فوج کو ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرنے پر آمادہ کیا جائے کہ برمی مہاجرین کا قتل عام رکوانے اور انہیں پناہ دینے کی بجائے بندوق کی نوک پر انہیں واپس نہ بھجوایا جائے جہا ں انہیں زندہ جلایا جارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ برما حکومت کو دوٹوک پیغام دیا جائے کہ مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے ۔ اگر حکومت نے آج برما کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے آواز بلند نہ کی تو کل کو بھارت اور مغرب و یورپ کے ممالک میں مسلم اقلیتوں کا اسی طرح قتل عام شروع ہوسکتاہے ۔ ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے برمی سفیر کو ملک بدر کرنے، میانمار کا سفارتخانہ بند کرنے ، برما سے تجارتی تعلقات کا خاتمہ ، سرکاری وفد بنگلہ دیش اور برما بھجوانے ، او آئی سی اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے اور عالمی عدالت انصاف میں برما کے خلاف مقدمہ کرانے کے پانچ مطالبات تسلیم نہ کیے اور ان پر فوری عمل درآمد شروع نہ کیا تومیں آئندہ چند روز میں ملک بھر سے اپنے کارکنوں اور عوام کو اسلام آباد بلاؤں گا او ر پھر لاکھوں کی تعداد میں آنے والے غیرت مندعوام حکمرانوں کے محلوں کا گھیراؤ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کارکن امریکہ اور بھارت سے نہیں ، اللہ سے ڈرنے والے اور جذبہ جہاد سے سرشار ہیں ، ان کا راستہ روکنا حکمرانوں کے بس کی بات نہیں ۔

مزید :

صفحہ آخر -