بھٹو کے دیرینہ ساتھی،بزرگ سیاستدان رانا تاج نون انتقال کرگئے

بھٹو کے دیرینہ ساتھی،بزرگ سیاستدان رانا تاج نون انتقال کرگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شجاع آباد،ملتان(نمائندہ خصوصی،نیوز رپورٹر) 3 مرتبہ ایم این اے منتخب ہونے والے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھی بزرگ سیاستدان رانا تاج احمد نون 103 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، جن کی نماز جنازہ ان کی رہائشگاہ مٹھا ٹوٹا موضع بستی مٹھو میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم سید جاوید ہاشمی، مجتبیٰ گیلانی ، عبدالقادر گیلانی، ایم این اے عامر ڈوگر، رانا شوکت نون،رانا قاسم نون ایم این اے، رانا اعجاز نون ایم پی اے، ابراہیم خان، رانا شاہ زیب نون چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ، رانا سہیل نون ، رانا طلال نون رانا سعد نون، رکن صوبائی اسمبلی شوکت بوسن،رکن صوبائی اسمبلی مہدی عباس لنگاہ، رانا فراز نون ، ملک اللہ نواز وینس، طاہر کھوکھر،میاں احمد رضا بودلہ میر عادل جمشید ، مئیر ملتان نوید آرائیں حبیب اللہ شاکر، سلیم الرحمن میو سمیت ایم این ایز ایم پی ایز چئیرمین سیاسی سماجی شخصیات سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ مرحوم بے اولاد تھے، مرحوم نے زندگی کا آخری سال شدید علالت سے گزارا برزگ رہنماء رانا تاج احمد نون بستی مٹھو شجاع آباد میں پیدا ہوئے ان کے والد رانا سلطان احمد نون مذہبی شخصیت تھے رانا تاج احمد نون نے پہلے قرآن پاک حفظ کیا اس کے بعد میٹرک کا امتحان پاس کیا بعد ازاں زمیندارہ سنبھال کر سیاست میں حصہ لیا1950میں صدر مارکیٹ کمیٹی شجاع آباد منتخب ہوئے اور 1960تک قائم رہے 1959میں کونسلر منتخب ہوئے 1964میں دوبارہ کونسلر منتخب ہوکر محترمہ فاطمہ جناح کے سپورٹر رہے مرحوم رانا تاج احمد نون کا شمار شہید جمہوریت شہید ذوالفقار علی بھٹو ، محترمہ شہید بے نظیر بھٹو کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا انہوں نے ساری زندگی پیپلز پارٹی سے وابستگی میں گزاری1973میں پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوکر شجاع آباد تا جلالپور پیروالے روڈ کی از سر نو تعمیر کرایا اور اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے شجاع آباد کیلئے ٹی وی بوسٹر منظور کراکر نصب کرایا اور شجاع آباد کیلئے ٹیلی فون ایکس چینج منظور کرائی اور پھر مرحوم 1977میں دوبارہ پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہو ئے اس کے بعد غیر جماعتی انتخابات میں 1985میں اپنے سالے رانا شوکت حیات کے مدمقابل الیکشن لڑااور شکست کھائی رانا شوکت حیات نون رکن قومی اسمبلی منتخب ہو ئے اور 1988میں پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سید حامد رضا گیلانی کے مدمقابل الیکشن لڑا سید حامد رضا گیلانی کو بھاری اکثریت کے ساتھ شکست سے دوچار کیا اس وقت ان کے ایم پی ایز سید جاوید علی شاہ اور دیوان عاشق بخاری تھے جو رانا تاج نونکے ایم این اے منتخب ہونے کے ساتھ دونوں ایم پی اے بھی منتخب ہوئے مرحوم رانا شوکت حیات نو ن کے بہنوئی ، رانا قاسم نون رکن قومی اسمبلی کے خالو ، رکن صوبائی اسمبلی رانا اعجاز نون کے پھوپھا تھے ۔دریں اثناء پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری،سینئر وائس چیئرمین وسابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی،صدر جنوبی پنجاب و سابق گورنر مخدوم سید احمد محمود،خواجہ رضوان عالم،میڈیم نتاشہ دولتانہ،نوشیر احمد لنگڑیال،ڈاکٹر جاوید صدیقی،میاں کامران عبداللہ مڑل،راؤ ساجد علی،ملک نسیم لابر،چوہدری محمد یٰسین،اے ڈی خان بلوچ،نفیس احمد انصای،عبدالقادر شاہین،ملک مختار اعوان،ملک الطاف علی کھوکھر،سید عبدالقادر گیلانی،سید علی موسیٰ گیلانی،احمد مجتبیٰ گیلانی ودیگر نے مرحوم رانا تاج احمد نون کو پیپلزپارٹی کا فخر اور بنیادی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کیلئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں مرحوم کی تمام عمر جمہوری خدمات سے عبارت ہے ان کی وفات سے پیدا ہونیوالا خلا پر نہیں کیا جاسکے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے تعزیتی بیان میں کیا۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما و سابق جسٹس حبیب اللہ شاکر اور سابق صدر جنوبی پنجاب انسانی حقوق ونگ سلیم الرحمن مئیو نے رانا تاج احمد نون کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک مخلص اور سینئر رہنما سے محروم ہوگئی ہے یہ بات انہوں نے شجاع آباد میں رانا تاج احمد نون کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پر شرکاء جنازہ سے اظہار خیال کرتے ہوئے کی انہوں نے کہا کہ رانا تاج احمد نون کی ذات پارٹی رہنماؤں کیلئے مشعل راہ اور ان کی خدمات اور پارٹی وابستگی کو فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔
تاج نون انتقال