برما میں قتل عام و انسانیت سوز مظالم پر کوئی ذی شعور خاموش نہیں رہ سکتا:اسفند یار ولی
پشاور ( سٹاف رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے بد ترین مطالم کو روکنے کیلئے عملی اقدامات نا گزیر ہو چکے ہیں، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اے این پی عدم تشدد پر یقین رکھنے والی جماعت ہے دہشت گردی دنیا کے کسی بھی کونے میں بھی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں تاہم انصاف سب کے ساتھ برابری کی بنیاد پر ہونا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ میانمار کی صورتحال کے بعد دکھائی ایسا دے رہا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور دنیا بھر میں سرایت کر چکا ہے اور یہ انتہائی خطرناک ہے ،انہوں نے کہا کہ دہشت اور وحشت کے ماحول کو ختم کرنے ، امن کے قیام اور لوگوں میں احساس تحفظ پیدا کرنے کی غرض سے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی آگ میں گزشتہ 35سال سے ہم خود جل رہے ہیں لہٰذا آگ کی اس بھٹی کے اثرات اور نقصانات کو ہم سے زیادہ کون جان سکتا ہے ؟اسفندیار ولی خان نے کہا کہ دہشت گردی ایک ناسور ہے اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام قابل نفرت عمل ہے ، اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے مشترکہ جدوجہد وقت کی اہم ضرورت ہے ، انہوں نے کہا کہ اے این پی عدم تشدد کی علمبردار ، تشدد سے نفرت اور پوری دنیا میں امن کی خواہاں جماعت ہے البتہ ہمارے خطے میں ہزاروں لاکھوں بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر دنیا کی خاموشی ان کے امن پسند ہونے کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے،پارٹی نے ہمیشہ دنیا کے غم میں اس کا ساتھ دینے کا کردار ادا کیا تاہم ہمارے نقصان اور دکھوں پر کسی نے اپنی خاموشی نہیں توڑی ،انہوں نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم اور قیمتی جانوں کے بے دردی سے قتل عام پر کوئی بھی ذی شعور خاموش نہیں رہ سکتا،بین الاقوامی سطح پر دہشت اور وحشت کی اس افسوسناک اور گھمبیر صورتحال کے حوالے سے مؤثر فیصلوں میں تاخیر ان مظالم کا ساتھ اور انہیں تقویت دینے کے مترادف ہیں۔