امریکا سمیت پوری دنیا میں اچانک بد ترین طوفان اور بارشوں کی دراصل وجہ کیا ہے؟ سائنسدانوں نے جواب ڈھونڈ نکالا، سب لوگوں کے اندازے غلط ثابت کر دیئے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) خطرناک سمندری طوفان ہاروی سے امریکہ و دیگر ممالک میں متاثر ہونے والے لوگ سنبھل نہیں پائے تھے کہ اس سے زیادہ شدید طوفان ’ارما‘ آ گیا ہے اور کئی ممالک کے ساحلی علاقوں کو روندتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے۔ ان طوفانوں کے علاوہ دنیا بھر میں طوفانوں اور بارشوں میں شدت آ گئی ہے۔ اس صورتحال پر دنیا بھر میں ایک بحث چھڑی ہوئی ہے اور لوگ موسمیاتی تبدیلیوں کو اس کی وجہ قرار دے رہے ہیں لیکن اب ماہرین نے اس کی اصل وجہ بتا کر تمام اندازے غلط ثابت کر دیئے ہیں۔
ٹائم کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”جب ہوا کا درجہ حرارت ایک سیلسیئس ڈگری بڑھتا ہے تو وہ 7فیصد مزید پانی اپنے اندر سمولینے صلاحیت آ جاتی ہے۔ اسی تناسب سے ہر سیلسیئس ڈگری کے ساتھ ہوا میں پانی کی مقدار بڑھتی جاتی ہے۔ چنانچہ گلوبل وارمنگ کے باعث جوں جوں دنیا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے ہوا میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی جا رہی ہے اور نتیجتاً بارشیں بھی زیادہ ہو رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پرنسٹن یونیورسٹی کے پروفیسرگیبرئیل ویچی کا کہنا ہے کہ ”ان گرمیوں میں اٹلانٹک کا درجہ حرارت خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ اس سمندر کی سطح کا درجہ حرارت اوسط سے 0.5ڈگری سینٹی گریڈ سے 1ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ چنانچہ یہ درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے سمندری بگولوں میں بھی پہلے کی نسبت پانی کی مقدار زیادہ ہو رہی ہے۔ جب یہ طوفان زمین سے ٹکراتے ہیں تو زیادہ پانی وہاں پہنچتا ہے اور زیادہ تباہی آتی ہے۔“ پروفیسر گیبرئیل و دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ ”سمندری طوفانوں اور بارشوں کی شدت کی وجہ دنیا کا بڑھتا درجہ حرارت ہے۔